• صفحہ اول>>چین کے رنگ

    یوننان کافی کو جدت اور معیار کی بہتری کی بدولت عالمی پذیرائی حاصل

    (پیپلز ڈیلی آن لائن)2025-06-09

    -1یی قومیت کی ایک خاتون، چین کے صوبہ یوننان کے بینچوان کاؤنٹی کے پنگچوان ٹاؤن کے ژوکولا گاؤں میں کافی چیریز توڑتے ہوئے۔ (تصویر بشکریہ صوبائی محکمہ زراعت اور دیہی امور یونان)<br> -2جنوب مغربی چین کے صوبہ یوننان کے پوئر شہر کے سیماو ضلع میں ایک کافی فارم میں موجود کاشتکار تازہ توڑی گئی کافی چیریز دکھاتے ہوئے۔ (ژنہوا/چن زنبو) <br> -3جنوب مغربی چین کے صوبہ یوننان کے لوشوئی شہر میں ایک کافی فارم پر پکی ہوئی کافی چیریز۔ (تصویر بشکریہ صوبائی محکمہ زراعت اور دیہی امور یونان) <br> -4جنوب مغربی چین کے صوبہ یوننان کے باوشان شہر کے لونگیانگ ضلع میں لائیو سٹریم کے دوران سیلز نمائندے کافی مصنوعات فروخت کرتے ہوئے۔ (ژنہوا/لیانگ ژچیانگ) <br>

    1-یی قومیت کی ایک خاتون، چین کے صوبہ یوننان کے بینچوان کاؤنٹی کے پنگچوان ٹاؤن کے ژوکولا گاؤں میں کافی چیریز توڑتے ہوئے۔ (تصویر بشکریہ صوبائی محکمہ زراعت اور دیہی امور یونان)

    2-جنوب مغربی چین کے صوبہ یوننان کے پوئر شہر کے سیماو ضلع میں ایک کافی فارم میں موجود کاشتکار تازہ توڑی گئی کافی چیریز دکھاتے ہوئے۔ (ژنہوا/چن زنبو)

    3-جنوب مغربی چین کے صوبہ یوننان کے لوشوئی شہر میں ایک کافی فارم پر پکی ہوئی کافی چیریز۔ (تصویر بشکریہ صوبائی محکمہ زراعت اور دیہی امور یونان)

    4-جنوب مغربی چین کے صوبہ یوننان کے باوشان شہر کے لونگیانگ ضلع میں لائیو سٹریم کے دوران سیلز نمائندے کافی مصنوعات فروخت کرتے ہوئے۔ (ژنہوا/لیانگ ژچیانگ)

    9جون 2025 (پیپلز ڈیلی آن لائن) کسٹمز کے اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ چین کے صوبہ یوننان سے کافی کی برآمدات پہلی سہ ماہی میں 122 فیصد اضافے سے 31 کروڑ یوآن (4.3 کروڑ ڈالر) تک پہنچ گئی ہیں۔ یہ پیشرفت جنوب مغربی خطہ کی کافی صنعت کو خام مال سپلائر سے اعلیٰ معیاری برانڈ پروڈیوسر میں تبدیل کرنے پر زور دینے کی بدولت ہے۔

    باوشان شہر کے سنزہائی گاؤں میں بازار تازہ بھنی ہوئی کافی کی خوشبو سے مہکتے ہیں۔ یہاں کی دکانوں پر اعلیٰ معیار کے کافی بینز سے لے کر ہاتھ سے بنے صابن تک ہر چیز فروخت ہوتی ہے۔ یہ گاؤں، جسے چین کا "اولین کافی گاؤں" کہا جاتا ہے، یوننان کی کافی صنعت کی تبدیلی کی بہترین مثال ہے۔

    مقامی کاشتکاروں کو پہلے معیار میں عدم استحکام اور قیمتوں کے اتار چڑھاؤ کا سامنا تھا، جس کے بعد گاؤں نے یوننان اکیڈمی آف ایگریکلچرل سائنسز کے ساتھ شراکت کی۔ اس شراکت داری کے نتیجے میں اعلیٰ معیار کی اقسام اور جدید کاشتکاری کے طریقے متعارف ہوئے، جس کے تحت 906.67 ہیکٹر کا ایک مرکزی کاشتکاری علاقہ قائم کیا گیا جس میں اسمارٹ آبپاشی اور کھاد کے نظام کا قیام عمل میں آیا۔

    مقامی کاشتکار وانگ یوچن نے کہا کہ"پہلے کافی کی کاشت موسم پر منحصر تھی، لیکن اب نئی اقسام کی بدولت پیداوار دگنی ہو گئی ہے اور معیار عالمی درجہ بندی تک پہنچ گیا ہے۔" اس تبدیلی نے ثمر دکھایا ہے۔ گاؤں میں فی کس اوسط قابل خرچ آمدنی 2012 میں 3,150 یوآن (437 ڈالر) سے بڑھ کر 2022 میں28,000 یوآن ہو گئی۔

    یوننان ایگریکلچرل یونیورسٹی نے تحقیق اور ترقی کی کوششوں کی قیادت کی ہے۔ 28 اپریل کو، یوننان نے یونیورسٹی کی تیار کردہ پروسیسنگ ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے امریکی برانڈ پیٹس کافی کے ساتھ اشتراک سے کافی چیری ٹی متعارف کی۔ یہ یوننان کافی کی کسی عالمی برانڈ کے ساتھ پہلی بڑی شراکت داری ہے۔

    2024 کے آخر تک، یوننان میں 150,000 مو (تقریباً 10,000 ہیکٹر) سے زائد رقبے پر اعلیٰ معیار کی کافی اقسام کاشت کی گئی تھیں، جو صوبے میں کافی کی کاشت کے لیے مختص کل رقبے کا 12.8 فیصد ہے، جبکہ 2021 کے آخر میں یہ شرح صرف 5 فیصد تھی۔ ماضی میں، کچے پروسیسنگ طریقوں اور غیر مستحکم معیار کی وجہ سے یوننان کے کافی بینز کو عالمی کافی کمپنیوں نے بڑی مقدار میں نیویارک کافی فیوچرز کی قیمت سے 10 سے 20 سینٹ فی پاؤنڈ کم پر خریدا تھا۔

    ایک کافی کاشتکار کی بیٹی، ہوا رنمی نے کالج کے بعد گھر واپس آ کر اعلیٰ معیار کی کافی تیار کرنے پر توجہ مرکوز کی۔ انہوں نے کہا، "اعلیٰ معیار کی کافی کو بین الاقوامی معیارات کے مطابق 80 پوائنٹس سے زیادہ اسکور کرنا چاہیے۔ یہ سب مکمل طور پر پکی ہوئی چیریوں کے چنائو اور سخت معیاری کنٹرول پر منحصر ہے" ۔ ہوا نے دیگر کاشتکاروں کے ساتھ مل کر کھیتوں میں کام کیا اور قدرتی خشک کرنے، ہنی پروسیسنگ اور ڈبل انیروبک فرمنٹیشن جیسے جدید طریقے متعارف کرائے۔ اس جدت کے بعد سے پروسیسنگ سینٹر میں لائی گئی چیریز، جو پہلے سرخ اور سبز کا امتزاج تھیں، اب گہری سرخ ہو گئی ہیں، جو معیار میں واضح بہتری کو ظاہر کرتی ہیں۔

    اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ یوننان میں کافی چیریز کی پریمیم شرح 2021 میں 8 فیصد سے بڑھ کر 2024 میں 31.6 فیصد ہوگئی، جبکہ گہری پروسیسنگ کی شرح 20 فیصد سے 80 فیصد تک پہنچ گئی۔

    اس دوران، بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو، یوننان کے پائلٹ فری ٹریڈ زون کی ترقی، اور چین-لاؤز ریلوے اور چین-یورپ مال بردار ٹرین جیسے زمینی تجارتی راستوں کی بدولت، یوننان کی پریمیم کافی بیرون ملک مقیم کافی شوقینوں میں مزید مقبول ہو گئی ہے۔

    کسٹمز کے اعداد و شمار کے مطابق، یوننان نے 2024 میں 32,500 ٹن کافی برآمد کی، جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 358 فیصد زیادہ ہے، جس کی بنیادی منزل نیدرلینڈز، جرمنی، امریکہ، ویتنام اور 25 دیگر ممالک و خطے تھے۔

    ہوا کے کافی فارم نے سوشل میڈیا پر مقبولیت حاصل کی ہے۔ اس سال یوم مئی کی تعطیل کے دوران، ہوا کے فارم نے روزانہ 1,000 سے زائد سیاحوں کا خیرمقدم کیا۔ یونان بھر میں، ایسے کئی کافی فارمز سیاحت اور کافی کلچر کو یکجا کر رہے ہیں۔

    اس کے علاوہ، چین کی جانب سے ویزہ فری ٹرانزٹ قیام کی مدت 240 گھنٹے تک بڑھا دی گئی ہے اور علاقائی ویزا سے مستثنیٰ داخلے کی پالیسیوں نے یوننان میں بین الاقوامی سیاحوں کی ایک بڑی تعداد کو متوجہ کیا ہے جو اس کی کافی کا تجربہ کرنے اور اس کا مزہ چکھنے کے خواہشمند ہیں۔

    ویڈیوز

    زبان