• صفحہ اول>>سیاست

    خواتین کے نصب العین کو آگے بڑھانے کے لیے بیجنگ عہد پر مزید عملدرآمد کی ضرورت ہے۔ویمن کانفرنس کی سابقہ سیکریٹری جنرل

    (پیپلز ڈیلی آن لائن)2025-10-11
    خواتین کے نصب العین کو آگے بڑھانے کے لیے بیجنگ عہد پر مزید عملدرآمد کی ضرورت ہے۔ویمن کانفرنس کی سابقہ سیکریٹری جنرل
    29 ستمبر 2025 ، بیجنگ میں 1995 میں منعقدہ چوتھی عالمی کانفرنس برائے خواتین کی سیکریٹری جنرل گرٹروڈ مونجیلا ، ، تنزانیا کے دارالحکومت دارالسلام میں شنہوا نیوز کو انٹرویو دے رہی ہیں۔ (شنہوا/ ایمینوئل ہرمن)

    11اکتوبر (پیپلز ڈیلی آن لائن) گرٹروڈ مونجیلا نے ،1995 میں ہونے والی چوتھی عالمی کانفرنس برائے خواتین کی سیکرٹری جنرل کے طور پر خدمات سر انجام دیں اور کانفرنس کے بعد خواتین کی ترقی کے حوالے سے اقوام متحدہ کے ساتھ کام جاری رکھا۔ چوتھی عالمی کانفرنس برائے خواتین کی 30 ویں سالگرہ کے موقع پر بیجنگ میں خواتین کے حوالے سے گلوبل لیڈرز میٹنگ میں بھی ان کی شرکت متوقع ہے ۔

    شنہوا نیوز کو دیئے گئے انٹرویومیں، گرٹروڈ مونگیلا نے کہا کہ 21ویں صدی میں، خواتین کے مسائل کو حل کیے بغیر آگے بڑھنا ممکن نہیں ہے اور اس کے لیے خواتین کو چاہیے کہ وہ مزید دانش مندی اور قوت مہیا کریں۔ ہمیں 1995 کی کانفرنس میں اپنائے گئے بیجنگ اعلامیے اور ، پلیٹ فارم فار ایکشن کے مزید نفاذ کی ضرورت ہے ۔

    انہوں نے نشاندہی کی کہ جب بیجنگ کانفرنس ہوئی تو اس دور میں،معاشرے میں خواتین کی کمپیوٹرز اورانفارمیشن ٹیکنالوجی تک رسائی کی حوصلہ افزائی کا آغاز ہو چکا تھا لیکن افریقا میں، اکثر خواتین پیچھے رہ جاتی تھیں کیونکہ وہ بنیادی تعلیم اور عددی مہارتوں سے محروم تھیں اور یہ وہ اہم روابط ہیں جو بعد میں بااختیار ہونے کا دروازہ کھولتے ہیں۔انہوں ے نشاندہی کی کہ چینی ماہرین کی طرف سے سکھائی گئی جنکاؤ ٹیکنالوجی کے ذریعے، تنزانیا کی متعدد خواتین نے غربت سے نکلنے اور خوشحالی کی طرف بڑھنے کا ایک راستہ تلاش کیا ہےاور نئی امید اور اعتماد کے ساتھ خود انحصاری اور بااختیار ہونے کی جانب اہم قدم اٹھایا ہے۔

    چینی خواتین کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ چینی خواتین محنتی ہیں اور طویل عرصے سے صنعتی ترقی میں شریک ہیں ، چین کی سائنس و ٹیکنالوجی میں ہونے والی ترقی میں ان کی بھرپور شرکت نظر آتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ عورتوں کی ترقی کو عالمی ترقی کے ساتھ ہم آہنگ ہونا چاہیے۔ دنیا تیزی سے بدل رہی ہے،انفارمیشن ٹیکنالوجیز ترقی کر رہی ہیں اور ہم مصنوعی ذہانت کے دور میں داخل ہو چکے ہیں اور عورتوں کو اس کا حصہ بننا چاہیے، اگر وہ اس میدان میں موجود نہیں ہوں گی تو مقابلہ نہیں کر سکیں گی۔ انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ اب جب ہم دوبارہ بیجنگ واپس آرہے ہیں، تو ہمیں ان مسائل کا بہت سنجیدگی سے جائزہ لینا چاہیے۔ ہمیں یہ شناخت کرنا ہوگا کہ کون سے اشاریےآگے بڑھ رہے ہیں اور کہاں ہم پیچھے رہ رہے ہیں، ہمیں دستاویزات کی حقیقی روح کے نفاذ کے ساتھ ساتھ مردوں کو شراکت دار کے طور پر شامل کرنا ہوگا تاکہ صنفی مساوات کو خواتین کی 'انفرادی کارکردگی' نہ سمجھا جائے۔ان کی رائے کے مطابق ، بیجنگ نے ہمیں خاکہ فراہم کیا تھا اور اب یہ سمٹ اس خاکے کو اپ ڈیٹ کرنے اور کام کی نگرانی سے متعلق ہے ۔

    زبان