3نومبر(پیپلز ڈیلی آن لائن) گزشتہ ہفتے اقوام متحدہ کے ادارے کی جانب سے پریس ریلیز میں اعلان کیا گیا کہ چینی شہر چھوآن جو اور ووشی کو یونیسکو کے تخلیقی قوت کے حامل شہروں کے نیٹ ورک میں شامل کیا گیا ہے۔

یکم مارچ 2024 ۔ صوبہ جیانگسو کے شہر ووشی کا جی چھانگ باغ 16ویں صدی کا ایک کلاسیکی چینی باغ ہے جو اپنے دلکش ڈیزائن اور پرسکون ماحول کے لیے جانا جاتا ہے۔ (شین ہوا/ماو جون)
یہ نیٹ ورک آٹھ تخلیقی شعبوں پر مشتمل ہے: فن تعمیر، دستکاری اور لوک فن، میڈیا آرٹس، ڈیزائن، فلم، کھانا پکانے کا فن، ادب، اور موسیقی۔ چھوآن جو "کھانا پکانے کے فن کا تخلیقی شہر" قرار دیا گیا ہے ، جبکہ ووشی کو "موسیقی کا تخلیقی شہر" نامزد کیا گیا ہے۔ دونوں شہر اپنی متحرک ثقافتی زندگی، تخلیقی شعبوں کے لیے بھرپور تعاون اور شہری ترقی میں جدت و اختراع کو اپنانے کی وجہ سے نمایاں ہیں۔
یونیسکو نے شہروں کے عالمی دن کے موقع پر اپنے تخلیقی شہروں کے نیٹ ورک میں 58 نئے شہروں کا اضافہ کیاہے جس کے بعد اس نیٹ ورک میں 100 سے زائد ممالک سے تخلیقی صنعتوں اور ثقافتی زندگی کو ترقی دینے کے لیے پر عزم 408 شہر شامل ہیں ۔

21 مئی 2025 . صوبہ فوجیان کے شہر چھوآن جو میں کھائی یواین ٹیمپل کے جینگو پگوڈا کا فضائی منظر ۔ جنوب مشرقی چین کے صوبے فوجیان کا ساحلی شہر چھوآن جو ، قدیم سونگ شاہی دور (960-1279) اور یوان شاہی دور (1271-1368) میں تاریخی میری ٹائم سلک روڈ کے ساتھ دنیا کے سب سے بڑی بندرگاہوں میں سے ایک تھا۔ (شنہوا/جیانگ کی ہونگ)
یونیسکو کاتخلیقی قوت کے حامل شہروں کے نیٹ ورک کا آغاز 2004 میں ہوا تھا ۔ اس نیٹ ورک کے تحت ان شہروں کی حمایت کی جاتی ہے جو ثقافت اور تخلیقی صلاحیتوں کے ذریعے روزگار کے موقع پیدا کرتے ہیں، اقتصادی ترقی کو فروغ دیتے ہیں، ہنر کی ترویج، تخلیقی قوت کے مالک پیشہ ور افراد کی مدد اور مقامی کمیونٹیز کی شمولیت کے ذریعے سماجی ہم آہنگی کو مضبوط کرتے ہیں۔چین کے شہر بیجنگ، شنگھائی، اور ووہان بھی اس نیٹ ورک میں شامل ہیں۔

25 جنوری 2025۔ مشرقی چین کے صوبے جیانگسو کے شہر ووشی کے تاریخی سیاحتی مقام حوئی شان میں سیاح خاتون مچھلی کی شکل کی روایتی چینی لالٹین تھامے ہوئے ہیں۔ (شنہوا/ وانگ شوجونگ)




