مقامی وقت کے مطابق 12نومبر کو افریقی یونین کے چیئرمین محمود علی یوسف نے نیویارک میں اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹر ز میں کہا کہ شمالی نائجیریا میں کوئی نسل کشی نہیں ہوئی ہے۔انہوں نے امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ کے حالیہ الزامات کی تردید کہ نائجیریا میں عیسائیوں کی ایک "بڑی تعداد" ماری گئی ہے۔ یوسف کا کہنا تھا کہ انتہا پسند گروپ بوکو حرام کا پہلا نشانہ عسائیوں کے بجائے مسلمان تھے۔
یا درہے کہ 31 اکتوبر کو ڈونلڈ ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر پوسٹ کرتے ہوئے نائجیریا کوایک بار پھر بین الاقوامی مذہبی آزادی ایکٹ کے تحت "تشویشناک ملک" قرار دینے کا اعلان کیا تھا۔ نائجیریا پر مسیحی برادری کے "وجود کے لیے خطرہ" ہونے کا الزام لگایاگیا۔ یکم نومبر کو ٹرمپ نے امریکی محکمہ دفاع کو نائجیریا کے خلاف ممکنہ فوری فوجی کارروائی کرنے کے لئے تیار رہنے کی ہدایت کی تھی۔



