• صفحہ اول>>سائنس و ٹیکنالوجی

    چین کے مشرقی صوبے ژجیانگ میں روبوٹس کی ورچوئل اسکول میں شرکت

    (پیپلز ڈیلی آن لائن)2025-06-12

    12جون 2025 (پیپلز ڈیلی آن لائن) ایک ورچوئل کچن میں، شیاؤتاو نامی ایک انسان نما روبوٹ فریج کھول کر، سیریل اور دودھ نکال کے ناشتہ تیار کرتا ہے۔ یہ روبوٹس کے لیے بنائے گئے ایک ڈیجیٹل اسکول میں تربیتی سیشن کا حصہ ہے۔

    چین کے مشرقی صوبے ژجیانگ کے شہر ہانگژو میں واقع مینیکور ٹیک انک کا تیار کردہ 'اسپیشل ورس پلیٹ فارم' روبوٹس کو حقیقی دنیا کے تعاملات میں مہارت حاصل کرنے کے لیے ایک ورچوئل تربیتی میدان فراہم کرتا ہے۔ 36.2 کروڑ سے زائد D 3 ماڈلز کے ساتھ متنوع مکانی ماحول کی تقلید کرتے ہوئے، روبوٹس اہم کام سیکھتے ہیں جیسے الماری کو مناسب قوت سے کھولنا یا اشیاء کو درست طریقے سے برتنوں میں رکھنا۔

    جُوچُوخان مستقبل کی تربیت کے لیے ایک ورچوئل جگہ قائم کرتے ہوئے۔ (وانگ لیوے/پیپلز ڈیلی آن لائن)

    جُوچُوخان مستقبل کی تربیت کے لیے ایک ورچوئل جگہ قائم کرتے ہوئے۔ (وانگ لیوے/پیپلز ڈیلی آن لائن)

    مینیکور ٹیک کے چیف سائنٹسٹ آفیسر تانگ روی نے کہا 'یہ کام انسانوں کے لیے سادہ لگ سکتے ہیں لیکن روبوٹس سے اعلیٰ درجے کی مکانی شعور اور درست موٹر کنٹرول کا تقاضا کرتے ہیں۔'

    پہلے، روبوٹس کی تربیت کے لیے مہنگے حقیقی سیٹ اپ اور پہننے کے قابل سینسر کا استعمال کرتے ہوئے مہینوں کی دستی ہدایات درکار تھیں۔ اب، انجینئرز ایک ہی دن میں اسپیشل ورس میں تیار کردہ مصنوعی ڈیٹا کی مدد سے لاکھوں تربیتی تغیرات بنا سکتے ہیں، جس سے سیکھنے کی رفتار اور کارکردگی میں کئی گنا اضافہ ہوتا ہے۔

    شیاؤتاو، جو کبھی اناڑی تھا اور رکاوٹوں سے بچ نہیں پاتا تھا، اب ہوائی اڈوں پر سامان کی گاڑیاں جمع کرتا ہے، خودکار دوا خانے میں ادویات کی ترتیب کرتا ہے، اور گوداموں میں شیلفوں کے درمیان گشت کرتا ہے۔

    ایک روبوٹ ورچوئل اسپیس میں سیب پکڑنے کی مشق کرتے ہوئے۔ (تصویر پیپلز ڈیلی آن لائن کو فراہم کی گئی ہے)

    ایک روبوٹ ورچوئل اسپیس میں سیب پکڑنے کی مشق کرتے ہوئے۔ (تصویر پیپلز ڈیلی آن لائن کو فراہم کی گئی ہے)

    اسپیشل ورس ابھی ارتقاء میں ہے۔ تانگ کے مطابق، مکانی استدلال کے نئے کورسز نہ صرف روبوٹس کو یہ سمجھنے میں مدد کریں گے کہ کیسے عمل کرنا ہے بلکہ یہ بھی کہ ایسے مخصوص طریقے سے کیوں عمل کرنا ہے، جس سے مزید خود مختار ذہین روبوٹس کے لیے راہ ہموار ہو گی۔

    ژجیانگ چین کا پہلا صوبہ ہے جس نے "روبوٹ +" اسٹریٹیجی پیش کی اور شیاؤتاو کا سفر ژجیانگ صوبے کی ان وسیع تر کوششوں کا حصہ ہے۔ روبوٹس کی ترقی کے لیے وقف متعدد اداروں پر مبنی پیش گوئی کی گئی ہے کہ 2027 تک یہ صنعت 20 ارب یوآن (2.78 بلین ڈالر) سے تجاوز کر جائے گی۔

    ویڈیوز

    زبان