اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے ہنگامی خصوصی اجلاس میں 12 جون کو ایک قرارداد منظور کی گئی جس میں اسرائیلی اور فلسطینی تنازعات کے فریقین کے درمیان فوری ، غیر مشروط اور مستقل جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا اور اسرائیل سے فوری طور پر غزہ میں انسانی امداد تک رسائی پر عائد پابندیاں ختم کرنے اور غزہ پٹی کی ناکہ بندی ختم کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔
قرارداد میں شہریوں کی خوراک سے محرومی کو جنگی طریقے کے طور پر استعمال کرنے اور انسانی رسائی میں غیر قانونی رکاوٹ ڈالنے کی شدید مذمت کی گئی ہے۔ قرارداد میں بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزیوں کے لیے اسرائیل پر احتساب کرنے کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے اور اقوام متحدہ کے تمام رکن ممالک پر زور دیا گیا ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنانے کے لئے تمام ضروری اقدامات کریں کہ اسرائیل بین الاقوامی قانون کے تحت اپنی ذمہ داریوں کی تعمیل کرے۔
قرارداد میں دو ریاستی حل کے لیے اپنے پختہ عزم کا اعادہ کیا گیا۔
قرارداد کے حق میں 149، مخالفت میں 12 اور غیرجانبداری میں 19 ووٹ پڑے۔ اسرائیل اور امریکہ کے علاوہ ارجنٹائن، فجی، ہنگری، مائیکرونیشیا، ناؤرو، پالاؤ، پاپوا نیو گنی، پیراگوئے، ٹونگا اور تووالو نے بھی مخالفت میں ووٹ دیا۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل گزشتہ ہفتے امریکی ویٹو کی وجہ سے غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کرنے والی قرارداد منظور کرنے میں ناکام رہی تھی۔