یکم ستمبر کی سہ پہر تھیان جن میں "شنگھائی تعاون تنظیم پلس" کا اجلاس منعقد ہوا۔ چینی صدر شی جن پھنگ نے اجلاس کی صدارت کی اور اہم خطاب کیا۔
اقتصادی اور تجارتی تعاون شنگھائی تعاون تنظیم کی بھرپور ترقی کے لئے ایک طاقتور انجن ہے۔چینی وزارت تجارت کے اعداد و شمار کے مطابق 2024 میں شنگھائی تعاون تنظیم کے دیگر رکن ممالک کے ساتھ چین کی تجارت تقریباً 512.4 بلین امریکی ڈالر رہی، جو سال بہ سال 2.7 فیصد کا اضافہ ہے اور 2018میں چین میں منعقد ہونے والے چھینگ ڈاؤ سربراہ اجلاس کی نسبت اس میں دوگنا اضافہ ہوا ہے۔ 2024 میں چین نے دیگر رکن ممالک سے تقریباً 90 ارب ڈالر کا خام تیل، قدرتی گیس اور کوئلہ درآمد کیا اور 13.66 ارب ڈالر کی زرعی مصنوعات درآمد کیں۔ایس سی او رکن ممالک سے توانائی مصنوعات کی درآمدات چین کی کل درآمدات کا تقریباً پانچواں حصہ بنتی ہیں۔ اس کے علاوہ، چین نےایس سی او کے دیگر رکن ممالک کو 210 بلین امریکی ڈالر کی مکینیکل اور الیکٹریکل مصنوعات برآمد کیں، جو چین کی کل برآمدات کا 63 فیصد بنتا ہے۔ شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے ساتھ چین کی تجارت نے صنعتکاری کے عمل، معاشی تبدیلی اور مقامی لوگوں کے ذریعہ معاش کی بہتری میں اپنا کردار ادا کیا ہے۔
یکم ستمبر کی صبح شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہان مملکت کی کونسل کا 25 واں اجلاس چین کے شہر تھیانجن میں منعقد ہوا۔چینی صدر شی جن پھنگ نے اجلاس کی صدارت کی اور اہم خطاب کیا۔
31 اگست کی شام ، چینی صدر شی جن پھنگ اور ان کی اہلیہ پھنگ لی یوان نے چین کے شہر تھیان جن کے میجیانگ کنونشن اینڈ ایگزیبیشن سینٹر میں 2025 شنگھائی تعاون تنظیم سربراہ اجلاس میں شرکت کے لئے چین میں موجود بین الاقوامی مہمانوں کے لئے ایک استقبالیہ ضیافت کا اہتمام کیا۔ استقبالیہ ضیافت سے قبل شی جن پھنگ اور پھنگ لی یوان نے غیر ملکی رہنماؤں اور ان کی بیگمات کا گرمجوشی سے استقبال کیا اور گروپ فوٹو بھی بنوائے۔