22دسمبر(پیپلز ڈیلی آن لائن)18 دسمبر کو مغربی چین کے صوبے شائن شی کے دارالحکومت شی آن میں ، پیپلز ڈیلی آن لائن کی جانب سے چین کی مصنوعی ذہانت پر مشتمل جدید ٹیکنالوجیز اور حقیقی زندگی میں ان کے استعمال کو اجاگر کرتا ہوا ایونٹ ،" اے آئی نائٹ ان شی آن " منعقد کیا گیا ۔شی آن ایک ایسا شہر ہے جہاں روایتی ثقافت اور جدید ٹیکنالوجی ہم آہنگ نظر آتے ہیں ۔
تقریب میں اے آئی صنعت کی مختلف کمپنیز کے نمائندوں، ماہرین اور سکالرز نے شرکت کی۔ ایک جامع اور منظرنامے پر مبنی ،مستقبل کے ڈیجیٹل فارمیٹ میں فن اور ٹیکنالوجی کے امتزاج پر مشمل اس ایونٹ کے دوران، مصنوعی ذہانت میں جدید ترین کامیابیوں اور تکنیکی پیش رفت کو عمدگی سے پیش کیا گیا اور مختلف صنعتوں کو بااختیار بنانے کے لیے 'اے آئی ' کے جدید طریقے متعارف کروائے گئے۔
تقریب کا آغاز چین کے سینٹرل کنزرویٹری آف میوزک کے اے آئی میوزک کمپوزیشن ڈپارٹمنٹ کے گانے "ویلکم" سے ہوا۔ یہ گانا صوبہ شائن شی کے گیت و رقص کے طائفے سمفنی آرکسٹرا کی جانب سے پیش کیا گیا جس کی قیادت روبوٹ "جی یِن" نے کی ۔تقریب میں پیپلز ڈیلی آن لائن کے اے آئی میزبان "بائے زہ" ،جب ایک انسانی میزبان کے ساتھ نمودار ہوئے تو "رئیل" اور "ورچوئل" کا ایک غیر معمولی منظر تخلیق ہوا۔

اے آئی روبوٹ" کھاو فو" ، تھائی چھی کے ماہر فنکاروں کے ساتھ تھائی چھی پیش کر رہا ہے (پیپلز ڈیلی آن لائن / جو شنگ)
اس تقریب میں، نارتھ ویسٹرن پولی ٹیکنیکل یونیورسٹی کے طلبہ نے دماغی لہروں سے چلنے والے آلات سے ڈرونز کو چلایا ؛ شی آن یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی کےروبوٹ "کھاوفو" نے طلبہ کے ساتھ تھائی چھی کر کے دکھایا اور شی آن جیاؤ تھونگ یونیورسٹی کے روبوٹ "شون شیاو" نے چائے کی پتیوں کو بھوننے کی صلاحیت کا مظاہرہ کیا۔
سٹیج کی روشنیاں مدھم ہوئیں تو ایک اداکار، مشہور اطالوی سیاح "مارکو پولو" کے روپ میں اسٹیج پر آیا۔ شی آن میوزیم کے مکسڈ ریئلٹی (MR) آلات پہنے ہوئے اس "قدیم سیاح"نے ان اشیا کے ساتھ بات چیت کی جو زندہ ہونے کا تاثر دے رہی تھیں۔شی آن میوزیم کی ڈائریکٹر لی یان کا کہنا ہے کہ لوگ بغیر کوئی سفر کیے ہی نوادرات کو دیکھ سکتے ہیں ۔ اے آئی کی بدولت اب میوزیم کی دیواروں میں نہیں رہا بلکہ عوام کے لیے "وقت کا دروازہ" کھل گیا ہے۔
"مارکو پولو" اور حاضرین نے ،خوشبو کے اخراج والے آلات پہن کر لذیذ مقامی کھانوں کی خوشبو محسوس کی اور "شی آن کے ذائقے" کا تجربہ کیا ۔ یہ ٹیکنالوجی خوشبو کے ایک پرنٹر کی طرح ہے، جو وقت کے ذائقوں کو محفوظ کرنے کے لیے "خوشبو کی لائبریری" بناتی ہے۔
تقریب میں شی آن جیاؤ تھونگ یونیورسٹی اور پیپلز ڈیلی آن لائن کے درمیان ایک مشترکہ "ڈریم لینڈ" اے آئی ایجوکیشن اینڈ ایپلی کیشن سینٹر کے قیام کے معاہدے پر بھی دستخط کیے گئے۔ مرکزی دھارے کے میڈیا کو ،ممتاز جامعات کے تحقیق و ترقی کے شعبوں اور ہنر مند افراد کے ساتھ مل کر، وسائل کو تیزی سے پھیلانے اور ضم کرنے کی سہولت ملتی ہے، جو جدید ٹیکنالوجی میں تبدیلی اور اس کے اطلاق کے لیے راہ ہموار کرتی ہے۔



