• صفحہ اول>>دنیا

    ٹیرفس کی وجہ سے امریکہ میں روزمرہ اشیاء کی قیمتیں بڑھیں گی ۔رپورٹس

    (CRI)2025-04-07
    ٹیرفس کی وجہ سے امریکہ میں روزمرہ اشیاء کی قیمتیں بڑھیں گی ۔رپورٹس

    امریکہ کی جانب سے حال ہی میں عائد کردہ نئی ٹیرف پالیسی کے بارے میں بی بی سی، اے پی سمیت دیگر میڈیا اداروں کی رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ اس پالیسی سے امریکی عوام کے روزمرہ استعمال کی تقریباً تمام اشیاء، خاص طور پر کپڑے اور خوراک، کی قیمتوں میں اضافہ ہوگا، جس سے امریکی صارفین اور کاروباری اداروں کو نقصان پہنچے گا۔ رپورٹس کے مطابق، امریکن اپیرل اینڈ فٹ ویئر ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ امریکہ میں خریدے جانے والے کپڑوں اور جوتوں میں سے تقریباً 97 فیصد درآمد کیا جاتا ہے اور یہ برآمدات بنیادی طور پر ایشیائی ممالک سے ہیں ۔ متعدد امریکی برانڈز بھی پیداوار کے لیے ایشیائی ممالک پر شدید انحصار کرتے ہیں۔ یو بی ایس کے تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ امریکی ٹیرف میں اضافے کے جواب میں، امریکی ریٹیلرز کو قیمتیں 10 سے 12 فیصد تک بڑھانے کی ضرورت پڑسکتی ہے۔

    امریکہ کے سابق وزیر خزانہ لارنس سمرز نے حال ہی میں کہا کہ ان کے خیال میں صدر ٹرمپ کی ٹیرف پالیسی امریکی معیشت کو پہنچنے والا تاریخ کا سب سے بڑا خود ساختہ زخم ہوگا ۔ سمرز نے کہا کہ ٹیرف کی وجہ سے قیمتیں بڑھیں گی، افراط زر کی شرح میں اضافہ ہوگا، جس سے عوام کی خریداری کی صلاحیت کم ہوگی اور اس کا مطلب روزگار کے مواقع میں کمی بھی ہوگا۔

    مقامی وقت کے مطابق 6 اپریل کو ، یورپی کمیشن نے ایک پیغام جاری کیا جس میں کہا گیا کہ یورپی کمیشن کی صدر وان ڈیر لیین نے برطانوی وزیر اعظم کئر اسٹارمر کے ساتھ ٹیلی فونک بات چیت کے دوران اشارہ دیا ہے کہ امریکہ کی ٹیرف پالیسی تمام ممالک کو نقصان پہنچائے گی اور خاص طور پر دنیا کے غریب ترین ممالک پر اس کا اثر زیادہ ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ اگر ضرورت ہوئی تو یورپی یونین اپنے مفادات کے تحفظ کے لیے مناسب جوابی اقدامات کرے گا ۔

    مقامی وقت کے مطابق 6 اپریل کو ، اطالوی وزیر اعظم جار جیا میلونی نے کہا کہ اطالوی حکومت امریکہ کی طرف سے عائد کردہ محصولات سے متاثرہ اطالوی کمپنیوں اور صنعتوں کی حمایت کے لیے تمام ضروری اقدامات بشمول مذاکرات اور معاشی ذرائع استعمال کرنے کے لیے تیار ہے۔

    زبان