7 اپریل کو ملنے والی اطلاع کے مطابق جنوبی کوریا کی حکومت کا ابتدائی منصوبہ ہے کہ نئے عام انتخابات 3 جون کو منعقد کیے جائیں۔ اس منصوبے کے حوالے سے جنوبی کوریا کی حکومت 8 اپریل کو ہونے والی کابینہ کی میٹنگ میں انتخابی تاریخ کو سرکاری طور پر طے کیا جائے گا ۔
جنوبی کوریا کی آئینی عدالت نے 4 اپریل کی صبح یون سیوک یول کے مواخذے کے مقدمے کا فیصلہ سنایا تھا۔ آٹھ آئینی ججوں نے متفقہ طور پر فیصلہ دیا کہ یون سیوک یول نے آئین اور قوانین کی سنگین خلاف ورزی کی ہے جس پر مقامی وقت کے مطابق 4 اپریل کی صبح 11:22 پر یون سیوک یول کو برطرف کر دیا گیا ۔ 2017 میں پارک گیون ہائے کے مواخذے کے بعد یون سیوک یول جنوبی کوریا کے دوسرے صدر ثابت ہوئے جنہیں مواخذے سے برطرف کیا گیا۔
جنوبی کوریا کے قانون کے مطابق صدر کا عہدہ خالی ہونے کے 60 دنوں میں نئے صدارتی انتخابات کا انعقاد ضروری ہے۔ جنوبی کوریا کے قائم مقام صدر اور وزیر اعظم ہان ڈیوک سو نے یون سیوک یول کی برطرفی کے بعد 4 تاریخ کو تقریر کرتے ہوئے کہا کہ وہ عوامی رائے کی پیروی کریں گے اور آئین اور متعلقہ قوانین کے مطابق اگلے صدارتی انتخابات کا انعقاد کر وا کر اگلی حکومت کی ہموار تشکیل کے لیے اپنی حمایت فراہم کریں گے۔