• صفحہ اول>>دنیا

    "امریکہ اقتصادی جوہری جنگ لڑ رہا ہے" ،امریکہ میں تمام حلقوں کا احتجاج

    (CRI)2025-04-09

    گزشتہ چند دنوں سے ٹرمپ انتظامیہ کی " ریسیپروکل ٹیرف " پالیسی کو امریکہ میں تمام حلقوں کی جانب سے مخالفت کا سامناہے اور امریکہ کے کئی مقامات پر ٹیرف پالیسی مخالف مظاہرے بھی ہو ئے ہیں۔

    جے پی مورگن چیز کے سی ای او جیمی ڈیمن نے 7 اپریل کو کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ کی ٹیرف پالیسی امریکہ میں افراط زر کو بڑھائے گی اور امریکہ کی پہلے سے سست معاشی ترقی پر مزید دباؤ ڈالے گی۔ 2024 کے صدارتی انتخابات میں ٹرمپ کی حمایت کرنے والے امریکی معروف ہیج فنڈ منیجر بل ایکرمین نے 6 تاریخ کو سوشل میڈیا پر کہا کہ امریکہ کی جانب سے عائد بھاری اور غیر متناسب محصولات دنیا کے خلاف معاشی جوہری جنگ شروع کرنے کے مترادف ہیں اور تجارتی شراکت دار، کاروبار اور سرمایہ کاری کے مقام کے طور پر امریکہ پر لوگوں کے اعتماد کو تباہ کر رہے ہیں۔ اس سے امریکی عوام اور ٹرمپ کی حمایت کرنے والوں، بلخصوص کم آمدنی والے صارفین پر انتہائی منفی اثرات مرتب ہوں گے جو پہلے ہی شدید معاشی دباؤ کا شکار ہیں۔

    دوسری جانب امریکا کی بڑی مقدار میں زرعی پیداوار کی برآمد کا انحصار بین الاقوامی منڈیوں پر ہے۔ نیشنل ایسوسی ایشن آف افریقن امریکن فارمرز کے صدر جان بوئڈ نے کہا کہ صدر ٹرمپ کی ٹیرف پالیسی کی بدولت امریکی کسانوں کو اب مشکل وقت کا سامنا ہے اور بہت سے امریکی کسان بے روزگار ہوں گے۔ امریکن سویابین ایسوسی ایشن کے صدر کیلیب راگ لینڈکا ماننا ہے کہ پچھلی تجارتی جنگ امریکی سویابین کے کاشتکاروں کے لیے تباہ کن ثابت ہوئی تھی۔ اب ہمیں نئے مواقع اور نئے گاہکوں کی تلاش کرنی پڑےگی، لیکن یہ مشکل ہے.

    زبان