مقامی وقت کے مطابق 8 اپریل کو امریکی وزیر دفاع پیٹ ہیگزتھ نے پاناما کے دورے کے دوران چین اور چین پاناما تعلقات کے بارے میں غیر ذمہ دارانہ بیان دیا۔ اس حوالے سے پاناما میں چینی سفارت خانے کے ترجمان نے ایک سنجیدہ بیان جاری کیا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ چین نے کبھی بھی پاناما کینال کے انتظام اور آپریشن میں حصہ نہیں لیا اور نہ ہی کبھی کینال کے معاملات میں مداخلت کی ہے۔تاریخی طور پر کینال کو صرف ایک ہی بار کاٹا گیا، اور وہ امریکی جارحیت کی وجہ سے تھا۔
اعلامیے کے مطابق چین اور پاناما نے نومبر 2017 میں بیلٹ اینڈ روڈ انیشٹو پر مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے تھے اور دونوں ممالک کے درمیان تعاون کے کامیاب نتائج برآمد ہوئے ہیں جس سے پاناما اور اس کے عوام کو ٹھوس فوائد حاصل ہوئے ہیں۔ امریکہ اپنے جغرافیائی سیاسی مقاصد کے تحت چین پاناما تعاون کو کمزور کرنے کی کوشش کر رہا ہے جس سے امریکہ کی تسلط پسندانہ پالیسی بے نقاب ہو رہی ہے ۔
بیان میں اس بات پر زور دیا گیا کہ امریکہ اور پاناما کے تعلقات صرف دو طرفہ نہیں ہونے چاہئیں۔ چین کے ساتھ تعلقات کی ترقی، ایک خودمختار ملک کی حیثیت سے پاناما اور پاناما کے عوام کا انتخاب ہے اور امریکہ کو اس میں مداخلت کا کوئی حق نہیں ۔ چین نے امریکہ پر زور دیا ہے کہ وہ پاناما سمیت لاطینی امریکہ اور ترقی پذیر کیریبین ممالک پر اپنی بالادستی اور استحصال پر غور کرے اور چین کو بدنام کرنا بند کرے۔