18 اپریل کو چینی صدر شی جن پھنگ کا کمبوڈیا کا سرکاری دورہ مکمل ہونے کے موقع پر چین اور کمبوڈیا کا مشترکہ بیان جاری کیا گیا، جس کا عنوان ہے "نئے دور میں ہمہ موسمی چین-کمبوڈیا ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کی جائے اور تین گلوبل اینشی ایٹوز پر عمل درآمد کیا جائے"۔
فریقین نے نئے دور میں ہمہ موسمی چین-کمبوڈیا ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کو تیز تر کرنے، بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو اور پانچ جہتی حکمت عملی کے درمیان ہم آہنگی کو گہرا کرنے اور بیلٹ اینڈ روڈ تعاون منصوبے کے خاکے پر عمل درآمد پر اتفاق کیا۔ فریقین باہمی تجارت اور سرمایہ کاری میں مقامی کرنسیوں کے استعمال کو وسعت دیں گے۔ فریقین نے ایک دوسرے کے مرکزی مفادات کی بھرپور حمایت اور بیرونی قوتوں کی جانب سے دوسرے ممالک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کی مخالفت کا اعادہ کیا۔ کمبوڈیا اس بات کا اعادہ کرتا ہے کہ وہ ایک چین کے اصول کی پاسداری کرتا رہےگا،چین کی قومی وحدت کے لئے کی جانے والی تمام کوششوں کی بھرپور حمایت کرتا ہے اور "تائیوان کی علیحدگی" کی کسی بھی شکل کی سختی سے مخالفت کرتا ہے۔
چین اور کمبوڈیا نے بین الاقوامی نظام کی مرکزیت پر مبنی عالمی نظام اور بین الاقوامی قوانین پر مبنی عالمی نظم و نسق کو برقرار رکھنےکا اعادہ کیا۔ فریقین بالادستی اور تجارتی تحفظ پسندی کی مخالفت کرتے ہیں۔ فریقین نے ایشیا بحرالکاہل کے خطے میں امن و استحکام برقرار رکھنے کی اہمیت پر زوردیا اور کہا کہ بحیرہ جنوبی چین کا مسئلہ براہ راست متعلقہ خودمختار ممالک کے مابین دوستانہ مشاورت اور مذاکرات کے ذریعے پرامن طریقے سے حل کیا جانا چاہئے۔ فریقین نے چین اور کمبوڈیا کے وزرائے خارجہ اور وزرائے دفاع کے درمیان "2 +2" اسٹریٹجک ڈائیلاگ میکانزم قائم کرنے کا فیصلہ کیا تاکہ اہم تزویراتی امور پر موقف کو بروقت ہم آہنگ کیا جاسکے اور متعلقہ شعبوں میں تعاون کو فروغ دیا جاسکے۔