21 اپریل کی سہ پہر چین کی وزارت خارجہ کی یومیہ پریس کانفرنس میں ہانگ کانگ میں چینی مرکزی حکومت کے اداروں اور ہانگ کانگ کے خصوصی انتظامی علاقے کی حکومت کے چھ اہلکاروں کے خلاف امریکی "پابندیوں" کے بارے میں سوال کیا گیا ۔ چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان گو جیاکھون سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ نے ہانگ کانگ میں چینی مرکزی حکومت کے اداروں اور ہانگ کانگ کے خصوصی انتظامی علاقے کی حکومت کے چھ اہلکاروں پر غیر قانونی یکطرفہ پابندیوں کا غلط استعمال کرتے ہوئے ہانگ کانگ کے معاملات اور چین کے اندرونی امور میں مداخلت اور بین الاقوامی قوانین اور بنیادی تعلقات کے اصولوں کی سنگین خلاف ورزی کی ہے۔انہوں نے کہا کہ چین اس اقدام کی شدید مذمت کرتا ہے۔
ترجمان نے کہاکہ عوامی جمہوریہ چین کے انسدادِ غیر ملکی پابندیوں کے قانون کی متعلقہ شقوں کے مطابق، چین نے امریکی کانگریس کے ان ارکان، عہدیداروں اور غیر سرکاری تنظیموں کے سربراہان پر پابندیاں عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے جنہوں نے ہانگ کانگ سے متعلق امور پر غلط رویہ اختیار کیا ہے۔ترجمان کا کہنا تھا کہ ہم امریکہ کو خبردار کرنا چاہتے ہیں کہ ہانگ کانگ چین کا ہانگ کانگ ہے اور امریکہ کو ہانگ کانگ کے معاملات میں مداخلت کی اجازت نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہانگ کانگ سے متعلق معاملات پر امریکہ کی طرف سے اٹھائے گئے کسی بھی غلط اقدام کا مقابلہ چین کی جانب سے سخت جوابی حملوں اور ریسیپروکل جوابی اقدامات سے کیا جائے گا۔