اقوام متحدہ میں چین کے نائب مستقل مندوب گینگ شوانگ نے 15 تاریخ کو فلسطین کے "نکبے کے دن" کے موقع پر منعقدہ تقریب میں کہا کہ چین امن پسند تمام ممالک کے ساتھ مل کر "دو ریاستی حل" کے نفاذ کے لیے مسلسل کوششیں جاری رکھے گا، تاکہ فلسطینی مسئلے کا جامع، منصفانہ اور دیرپا حل جلد از جلد حاصل کیا جا سکے اور فلسطینی "نکبے کے دن" کو ہمیشہ کے لیے تاریخ کا حصہ بنا دیا جائے۔
گینگ شوانگ نے کہا کہ غزہ میں جنگ 19 ماہ سے جاری ہے اور اس میں 53000 سے زائد غزہ کے باشندے جان کی بازی ہار چکے ہیں۔ غزہ پر اسرائیل کے بڑھتے ہوئے حملوں اور محاصرے نے 20 لاکھ افراد کو ایک بے مثال انسانی آفت میں مبتلا کر دیا ہے اور انہیں جبری نقل مکانی کے خطرے کا سامنا ہے۔
گینگ شوانگ نے نشاندہی کی کہ "دو ریاستی حل" کو نافذ کرنا فلسطینی مسئلے کا واحد قابل عمل حل ہے۔ فی الوقت سب سے فوری کام غزہ میں پائیدار جنگ بندی کا فوری نفاذ اور انسانی المیے کو کم کرنا ہے۔ اسرائیل کو سلامتی کونسل اور جنرل اسمبلی کی قراردادوں پر عمل کرنا چاہیے، فوری طور پر تمام فوجی کارروائیوں کو روکنا چاہیے، بین الاقوامی قانون خاص طور پر بین الاقوامی انسانی قانون کی خلاف ورزیوں کو بند کرنا چاہیے، غزہ کی ناکہ بندی ختم کرنی چاہیے، مغربی کنارے میں آبادکاری کی سرگرمیوں کو روکنا چاہیے اور آباد کاروں کے تشدد پر قابو پانا چاہیے۔ جو بڑی طاقتیں فریقین پر اہم اثر رکھتی ہیں انہیں غیر جانبدار اور منصفانہ موقف اپنانا چاہیے اور غزہ میں جنگ بندی کے لیے ٹھوس اقدامات اٹھانے چاہئیں۔