یوکرین کے غیر ملکی انٹیلی جنس چیف نے کہا کہ انہوں نے ان معلومات کی تصدیق کی ہے کہ چین نے روس کی 20 فوجی فیکٹریوں کو اہم مصنوعات فراہم کی جن میں دفاعی مینوفیکچرنگ کے لیے خصوصی کیمیائی مصنوعات، بارود اور دیگر اجزاء شامل ہیں۔
27 مئی کو چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ماؤ نینگ نے اس حوالے سے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ یوکرائن کے معاملے پر چین کا موقف ہمیشہ واضح رہا ہے اور چین جنگ بندی اور امن مذاکرات کو فروغ دینے کے لیے سرگرم عمل رہا ہے۔ چین نے کبھی بھی تنازع کے کسی فریق کو مہلک ہتھیار فراہم نہیں کیے اور فوجی و عوامی دوہری استعمال کی اشیاء کو سختی سے کنٹرول کیا ہے۔ یوکرین کو اس بارے میں بالکل واضح ہونا چاہئے۔ چین بے بنیاد الزامات اور سیاسی جوڑ توڑ کی سختی سے مخالفت کرتا ہے۔