مقامی وقت کے مطابق 27 مئی کی سہ پہر کوالالمپور میں پہلی آسیان-چین-جی سی سی سمٹ منعقد ہوئی۔ ملائیشیا کے وزیر اعظم انور ابراہیم نے افتتاحی تقریب میں اپنے خطاب میں اس بات پر زور دیا کہ یہ پہلا موقع ہے جب تینوں فریق باضابطہ طور پر ایک ساتھ نمودار ہوئے، جس سے علاقائی تعاون کے ایک نئے مرحلے کی نشاندہی ہوئی اور یہ سنگ میل نہایت اہمیت کا حامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ سمٹ نہ صرف تینوں فریقین کے درمیان باہمی اعتماد کا عکاس ہے بلکہ جنوبی ممالک کے لیے جیت جیت کے تعاون کی ایک نئی مثال بھی قائم کرتا ہے۔
انور ابراہیم نے نشاندہی کی کہ آسیان، چین اور جی سی سی کی کل آبادی 2.1 بلین سے تجاوز کر گئی ہے اور کل اقتصادی پیداوار 25 ٹریلین امریکی ڈالر کے قریب ہے۔ تعاون کے وسیع امکانات موجود ہیں۔ انہوں نے علاقائی ترقی میں چین کے تعمیری کردار کی خاص طور پر تعریف کی، اور اس بات پر زور دیا کہ چین طویل عرصے سے آسیان کا ایک قابل اعتماد شراکت دار رہا ہے، اور یہ کہ دونوں فریقوں کے روابط، ٹیکنالوجی اور تجارت سمیت دیگر شعبوں میں تعاون نے علاقائی خوشحالی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔