مقامی وقت کے مطابق 27 مئی کی شام چینی وزیر اعظم لی چھیانگ نے کوالالمپور میں ملائیشیا کے وزیر اعظم انور ابراہیم اور ویتنام کے وزیر اعظم فام منہ چن کے ساتھ آسیان -چین جی سی سی سہ فریقی اقتصادی فورم کی افتتاحی تقریب میں شرکت اور خطاب کیا ۔
لی چھیانگ نے کہا کہ آسیان چین جی سی سی سربراہ اجلاس کامیابی کے ساتھ منعقد ہوا جس سے سہ فریقی تعاون کا ایک نیا باب کھل گیا۔ سمٹ میں "مواقع پیدا کرنا اور خوشحالی کا اشتراک" کے موضوع پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا ، جو انتہائی معنی خیز رہا۔ بڑھتے ہوئے جغرافیائی سیاسی تنازعات اور محاذ آرائیوں کے پیش نظرباہمی اعتماد اور یکجہتی کو بڑھا کر، ہم طویل مدتی اسٹریٹجک مواقع پیدا کرنے اور طویل مدتی مستحکم ترقی حاصل کرنے کے قابل ہوں گے. تحفظ پسندی اور یکطرفہ تسلط کے بڑھنے کے پیش نظر، کھلے پن کو وسعت دینے اور رکاوٹوں کو ختم کرنے میں تسلسل سے مارکیٹ میں وسیع مواقع پیدا ہوں گے اور تمام ممالک کو ایک بڑی مارکیٹ کی مشترکہ تعمیر سے زیادہ منافع حاصل ہو سکے گا ۔ "ڈی کپلنگ " اور "دیواروں اور رکاوٹوں کی تعمیر" میں اضافے کے پیش نظر ، وسائل کے اشتراک اور ایک دوسرے کو بااختیار بنانے پر زور دینے سے تبدیلی اور اپ گریڈنگ کے مواقع پیدا ہوسکتے ہیں ، اور تمام ممالک کی صنعتی کارکردگی اور پائیدار ترقی کی رفتار میں اضافہ ہوسکتا ہے۔
لی چھیانگ نے نشاندہی کی کہ چین، آسیان اور جی سی سی ممالک کے درمیان دوستانہ تعاون کی ایک طویل تاریخ ہے، اور گہری تاریخی بنیاد پر کھڑا ہو کر ، سہ فریقی تعاون یقینی طور پر نئی ترقی کی منازل طے کرے گا اور مستقبل زیادہ پر امید ہوگا
لی چھیانگ نے اس بات پر زور دیا کہ چین اپنی اعلیٰ معیار کی ترقی کے ساتھ سہ فریقی تعاون میں مزید تیزی لانا جاری رکھے گا۔ اس سال کے آغاز سے ، چین کی معیشت کی بحالی کا سلسلہ جاری ہے ، اور مثبت ترقی کے رجحان سے چینی معیشت مکمل طور پر مستحکم ہے۔ جیسا کہ صدر شی جن پھنگ نے نشاندہی کی ہے کہ "چین کی معیشت ایک سمندر ہے، نہ کہ ایک چھوٹا تالاب ۔ انہوں نے کہا کہ ہم اعلیٰ سطح کے کھلے پن کو مسلسل وسعت دیں گے، ملکی اور بین الاقوامی دوہری گردش کی باہمی ترقی کو فروغ دیں گے، آسیان اور جی سی سی ممالک اور پوری دنیا کے کاروباری اداروں کو چین کے ترقیاتی مواقع میں شریک کریں گے۔