اقوام متحدہ میں چین کے نائب مستقل مندوب گینگ شوانگ نے 9 جولائی کو مسئلہ یمن کے حوالے سے سلامتی کونسل کے کھلے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے یمنی حوثیوں پر زور دیا کہ وہ بحیرہ احمر میں جہاز رانی کے راستوں کے تحفظ کو برقرار رکھیں۔
گینگ شوانگ نے کہا کہ چین کو چند روز قبل بحیرہ احمر کے پانیوں میں دو مال بردار بحری جہازوں پر ہونے والے مسلح حملوں پر گہری تشویش ہے۔ چین ایک بار پھر حوثیوں سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ بین الاقوامی قوانین کے مطابق بحیرہ احمر کے پانیوں میں تمام ممالک کے تجارتی جہازوں کی جہاز رانی کے حقوق کا احترام کریں، تجارتی جہازوں پر حملے بند کریں اور بحیرہ احمر میں جہاز رانی کے راستوں کی حفاظت کریں۔گینگ شوانگ کا کہنا تھا کہ یمن اور بحیرہ احمر کے مسائل کا حل خطے کی کشیدگی میں کمی کے بغیر ممکن نہیں ہے ۔ غزہ میں لڑائی جلد از جلد ختم ہونی چاہیے، غزہ میں انسانی بحران کا جلد از جلد خاتمہ ہونا چاہیے اور دو ریاستی حل پر جلد از جلد عمل درآمد ہونا چاہیے۔ اسرائیل، امریکہ اور ایران کے درمیان طے پانے والے جنگ بندی معاہدے کا احترام کیا جانا چاہیے۔ کسی بھی ملک کی خودمختاری کا احترام کیا جانا چاہئے اور اقوام متحدہ کے منشور کے مقاصد اور اصولوں پر عمل کیا جانا چاہئے۔ گینگ شوانگ نے کہا کہ چین عالمی برادری پر زور دیتا ہے کہ وہ یمن کے لیے انسانی امداد میں اضافہ کرے تاکہ یمن میں انسانی بحران کو کم کرنے میں مدد مل سکے۔ چین کو امید ہے کہ یمن کے تمام متنازع فریق سیاسی عزم کا مظاہرہ کرتے ہوئے بات چیت کو مضبوط کریں گے اور یمن کے مسئلے کے حتمی سیاسی حل کے لئے حالات پیدا کریں گے۔