اقوام متحدہ میں مستقل چینی مندوب فو چھونگ نے 22 جولائی کو سلامتی کونسل کی "کثیرالجہتی نظام اور تنازعات کے پرامن حل کے ذریعے بین الاقوامی امن و سلامتی کو فروغ" کے اعلی سطحی کھلے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے بین الاقوامی برادری پر زور دیا کہ وہ کثیرالجہتی نظام کی حوصلہ افزائی کرے اور بین الاقوامی امن و سلامتی کو برقرار رکھے۔فوچھونگ نے اس بات پر زور دیا کہ اقوام متحدہ کا چارٹر بین الاقوامی نظام کا ایک غیر متزلزل سنگ بنیاد ہے، نہ کہ ایک "مینو" جسے من مانے طریقے سے منتخب کیا جاسکتا ہے۔
بحیرہ جنوبی چین کے معاملے پر امریکی مندوب کی جانب سے چین پر عائد کردہ بے بنیاد الزامات کے حوالے سے چینی مندوب نے کہا کہ امریکہ ہمیشہ بحیرہ جنوبی چین کے معاملے کی تاریخ اور حقائق کو نظر انداز کرتے ہوئے سیاہ اور سفید کو گڈمڈ کرتا ہے اور خطے میں ممالک کے درمیان باہمی اعتماد کو نقصان پہنچاتا ہے۔امریکہ اب تک "سمندر کے قانون سے متعلق اقوام متحدہ کے کنونشن" کا رکن نہیں ، تاہم وہ کنونشن کے جج کی حیثیت سے دوسرے ممالک کے معاملے میں مداخلت کرتا ہے۔امریکہ نے بحیرہ جنوبی چین میں جارحانہ ہتھیار بھی تعینات کر رکھے ہیں اور "جہاز رانی کی آزادی" کے بہانےکھلم کھلا چین کی سرحدی سمندری حدود اور فضائی حدود میں گھس جاتا ہے۔ یہ واضح ہے کہ کون بحیرہ جنوبی چین اور پورے خطے کو عدم استحکام کا شکار بنانا چاہتا ہے ۔ یہ بات سب پر عیاں ہے کہ کون بحیرہ جنوبی چین میں جبر اور غنڈہ گردی میں ملوث ہے اور جہاز رانی کی آزادی کا خطرہ بن رہا ہے۔