اقوام متحدہ میں چین کے مستقل مندوب فو چھونگ نے 23 تاریخ کو مشرق وسطیٰ پر سلامتی کونسل کی کھلی بحث سے خطاب کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ اگر مشرق وسطیٰ غیر مستحکم رہا تو دنیا کا استحکام مشکل ہو جائے گا۔
فو چھونگ نے کہا کہ چین اسرائیل پر زور دیتا ہے کہ وہ غزہ کی پٹی میں تمام فوجی کارروائیاں فوری طور پر بند کرے، بین الاقوامی انسانی قانون کے تحت اپنی ذمہ داریاں پوری کرے، انسانی امداد کےسامان کی رسائی کو مکمل طور پر بحال کرے اور امداد کی فراہمی میں اقوام متحدہ اور دیگر انسانی ہمدردی کے اداروں کی مدد کرے۔ متعلقہ فریقوں پر نمایاں اثر و رسوخ رکھنے والے ممالک کو منصفانہ اور ذمہ دارانہ رویہ برقرار رکھنا چاہئے اور حقیقی معنوں میں فعال اور تعمیری کردار ادا کرنا چاہئے۔ اسرائیل کا شام اور لبنان پر حملے جاری رکھنااور غیر قانونی فوجی موجودگی برقرار رکھنا کشیدگی میں اضافے کا باعث رہا ہے۔ شام اور لبنان کی خودمختاری، سلامتی اور علاقائی سالمیت کا مکمل احترام کیا جانا چاہیے اور سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کا بھرپور احترام کیا جانا چاہیے۔
فو چھونگ نے یہ بھی کہا کہ حقائق نے ثابت کر دیا ہے کہ جنگ ایرانی جوہری مسئلے کو حل نہیں کر سکتی اور سیاسی حل ہی واحد راستہ ہے۔ جوہری ہتھیار نہ بنانے کے ایران کے وعدے کو اہمیت دی جانی چاہیئے اور تمام فریقین کو جوہری ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ کے معاہدے کے فریق کے طور پر جوہری توانائی کے پرامن استعمال کے ایران کے حق کا مکمل احترام کرنا چاہیے۔ متعلقہ ممالک کو دھمکیاں دینے اور دباؤ ڈالنے کا عمل ترک کرنا چاہیے، جو صرف کشیدگی کو بڑھائے گا اور سفارتی کوششوں کو مزید نقصان پہنچائے گا۔