مقامی وقت کے مطابق 28 اور 29 جولائی کو چین اور امریکہ کے درمیان اقتصادی اور تجارتی مذاکرات سویڈن کے اسٹاک ہوم میں منعقد ہوئے۔ فریقین نے چین امریکہ اقتصادی اور تجارتی تعلقات اور میکرو اکنامک پالیسیوں جیسے مشترکہ تشویش کے اقتصادی اور تجارتی امور پر گہرا اور کھل کر تعمیری تبادلہ خیال کیا اور چین امریکہ جنیوا اقتصادی اور تجارتی مذاکرات کے اتفاق رائے اور لندن فریم ورک کے نفاذ کا جائزہ لیا اور اس کی توثیق کی۔ مذاکرات کے اتفاق رائے کے مطابق، دونوں فریق امریکہ کے 24 فیصد ریسپروکل محصولات کے ساتھ ساتھ چین کی جانب سے جوابی اقدامات کو معطل رکھنے کیلئے 90 دن تک توسیع کے لئے کوشش جاری رکھیں گے۔
چین امریکہ اقتصادی اور تجارتی معاملات کے چینی رہنما اور چین کے نائب وزیر اعظم حہ لی فنگ نے کہا کہ چین امریکہ اقتصادی اور تجارتی تعلقات پر چین کا موقف مستقل ہے اوران تعلقات کا مقصد باہمی فائدے اور فائدہ مند نتائج ہیں۔ اگلے مرحلے میں فریقین کو دونوں سربراہان مملکت کے درمیان طے پانے والے اہم اتفاق رائے کے مطابق چین-امریکہ اقتصادی اور تجارتی مشاورتی میکانزم کو بھرپور طریقے سے بروئے کار لاتے ہوئے بات چیت اور مشاورت کو مزید گہرا کرنا ہوگا تاکہ مشترکہ کامیابیوں کے مزید زیادہ ثمرات کے حصول کے لئے کوشش کی جائے. چینی وزارت تجارت کے بین الاقوامی تجارتی مذاکرات کار اور چین کے نائب تجارت لی چھنگ گانگ نے 29 جولائی کی رات کو اسٹاک ہوم میں کہا کہ چین اور امریکہ کی ٹیمیں قریبی رابطے برقرار رکھیں گی، اقتصادی اور تجارتی امور پر بروقت تبادلہ کریں گی، اور دوطرفہ اقتصادی اور تجارتی تعلقات کی مستحکم اور صحت مند ترقی کو فروغ دیتے رہیں گی. امریکہ نےکہا کہ وہ چین کے ساتھ ملکر امریکہ چین اقتصادی اور تجارتی مشاورتی میکانزم کے ذریعے اختلافات دور کرنے، مزید مشاورتی نتائج کو فروغ دینے اور امریکہ چین اقتصادی اور تجارتی تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کے لئے تیار ہے۔