11 اگست کو چینی وزارت خارجہ کے ترجمان لین جیئن نے صحافیوں کے سوالات کے جوابات دیتے ہوئے واضح کیا کہ فلپائن کی جانب سے بحری علاقوں میں دانستہ طور پر چین کے حقوق کی خلاف ورزی اور اشتعال انگیز اقدامات کشیدگی کا بنیادی سبب ہیں۔ترجمان نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ جزیرہ ہوانگ یئن چین کی سرزمین ہے۔ 11 اگست کو فلپائن نے متعدد کوسٹ گارڈ جہازوں، سرکاری بحری جہازوں اور نام نہاد ماہی گیری کشتیوں کے ذریعے جزیرہ ہوانگ یئن کی سمندری حدود میں غیر قانونی مداخلت کی، جبکہ فلپائنی فوجی طیارے نے بھی علاقے کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی۔ فلپائن کے یہ اقدامات چین کی خودمختاری اور حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہیں، جو بحری امن و استحکام کے لیے شدید خطرہ ہیں، اور ان کی نوعیت انتہائی سنگین ہے۔ چین نے قانون کے دائرہ کار میں رہتے ہوئے اپنی علاقائی خودمختاری اور بحری حقوق کے تحفظ کے لیے ضروری اقدامات کیے جو مکمل طور پر جائز اور قانونی ہیں۔
ترجمان نے اس بات پر زور دیا کہ واقعات نے ایک بار پھر ثابت کیا ہے کہ فلپائن کی جانب سے بحری علاقوں میں دانستہ اشتعال انگیزی حالیہ کشیدگی کی اصل جڑ ہے۔ انہوں نے فلپائن پر زور دیا کہ وہ فوری طور پر اپنی اشتعال انگیزی بند کرے، اور چین کے اپنے جائز حقوق کے تحفظ کے عزم کو چیلنج کرنے کی کوشش نہ کرے۔