ایران چین اور روس کے ساتھ مل کر یورپ کے تین ممالک کی طرف سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے "تیزی سے پابندیاں بحال کرنے" کے میکانزم کو شروع کرنے کی تجویز کو روکنے کے لیے کام کر رہا ہے ،اس سوال کے جواب میں 15 اگست کو چینی وزارت خارجہ کے ترجمان لین جیان نے کہا کہ چین ہمیشہ سے ایران کے جوہری مسئلے کے سیاسی اور سفارتی ذرائع سے پرامن حل کی حمایت کرتا ہے اور سلامتی کونسل کی جانب سے "تیزی سے پابندیاں بحال کرنے" کے میکانزم کو شروع کرنے کی مخالفت کرتا ہے۔ ہمارا خیال ہے کہ یہ اقدام فریقین کے درمیان اعتماد کو مضبوط بنانے اور اختلافات کو دور کرنے میں مددگار نہیں ہے، اور نہ ہی یہ جلد از جلد مذاکرات کی بحالی کی سفارتی کوششوں کو فروغ دیتا ہے۔اس وقت سلامتی کونسل کی کوئی بھی کارروائی نئے معاہدے پر مذاکرات کو حاصل کرنے میں مددگار ہونی چاہیے، نہ کہ اس کے برعکس۔ چین غیر جانبدارانہ اور منصفانہ رویہ اپناتے ہوئے امن اور مذاکرات کی تائید جاری رکھے گا، تاکہ ایران کے جوہری مسئلے کو جلد از جلد مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کی راہ پر واپس لانے میں تعمیری کردار ادا کیا جا سکے۔ ہم بین الاقوامی جوہری عدم پھیلاؤ کے نظام کی حفاظت اور مشرق وسطی میں امن اور استحکام کو فروغ دینے کے لیے پرعزم ہیں۔