مقامی وقت کے مطابق 19 اگست کو نئی دہلی میں چین بھارت سرحدی امور کے لیے خصوصی نمائندوں کی چوبیسویں ملاقات ہوئی۔ چین کے خصوصی نمائندے، سی پی سی سینٹرل کمیٹی کے پولیٹیکل بیورو کے رکن اور سی پی سی سینٹرل کمیٹی کے خارجہ امور کے دفتر کے ڈائریکٹر وانگ ای اور بھارتی خصوصی نمائندے اور قومی سلامتی کے مشیر اجیت کمار دوول نے چین بھارت سرحدی مسئلے اور دوطرفہ تعلقات پر جامع، گہرائی اور نتیجہ خیز تبادلہ خیال کیا۔
وانگ ای نے کہا کہ رواں سال کے آغاز سے دوطرفہ تعلقات مستحکم ترقی کی راہ پر گامزن ہیں اور سرحدی صورتحال میں استحکام اور بہتری کا سلسلہ جاری ہے۔ تاریخ اور حقیقت نے بارہا ثابت کیا ہے کہ چین اور بھارت کے تعلقات کی صحت مند اور مستحکم ترقی دونوں ممالک کے عوام کے بنیادی مفادات کے عین مطابق ہے اور یہ ترقی پذیر ممالک کی مشترکہ توقعات بھی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دونوں رہنماؤں کی اسٹریٹجک رہنمائی کے مطابق فریقین کو بات چیت اور مواصلات کے ذریعے باہمی اعتماد میں اضافہ کرنا چاہیے، تبادلوں اور تعاون کو وسعت دینی چاہیے، سرحدی کنٹرول، حد بندی مذاکرات اور سرحد پار تبادلوں پر اتفاق رائے کو فروغ دینا چاہیے اور دوطرفہ تعلقات کی بہتری اور ترقی کے لیے مسلسل سازگار حالات پیدا کرنے چاہئیں۔
اجیت دوول نے کہا کہ بھارت نے ہمیشہ ون چائنا پالیسی پر عمل کیا ہے۔ اس سال بھارت اور چین کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کی پچھترہویں سالگرہ ہے۔بھارتی وزیر اعظم مودی چین میں شنگھائی تعاون تنظیم کے تیانجن سربراہ اجلاس میں شرکت کے منتظر ہیں، جس کے بارے میں ان کا ماننا ہے کہ اس سے دوطرفہ تعلقات کی نئی ترقی کو فروغ ملے گا۔
فریقین نے سرحدی مذاکرات کی حالیہ کامیابیوں پر تبادلہ خیال کیا اور اس عزم کا اعادہ کیا کہ وہ منصفانہ، معقول اور باہمی طور پر قابل قبول حل تلاش کرنے کے لئے خصوصی نمائندوں کے اجلاس کے میکانزم کے کردار کو مکمل طور پر ادا کریں گے۔