• صفحہ اول>>تبصرہ

    شی زانگ ترقی کا ایک نیا باب رقم کرتے ہوئے مزید بہتر مستقبل تشکیل دےرہاہے

    (پیپلز ڈیلی آن لائن)2025-08-22
    شی زانگ ترقی کا ایک نیا باب رقم کرتے ہوئے مزید بہتر مستقبل تشکیل دےرہاہے

    22 اگست 2025 (پیپلز ڈیلی آن لائن)ستمبر 1965 میں شی زانگ خود اختیار علاقے کا قیام عمل میں آیا ۔شی زانگ کی تمام قومیتوں نے باقی ملک کے ساتھ مل کر سوشلسٹ تعمیر و ترقی کی راہ پر قدم رکھا تو اس علاقے کی تاریخ میں ایک نئے روشن باب کا آغاز ہوا۔ بعد کی چھ دہائیوں میں، شی زانگ نے شاندار اقتصادی وسماجی کامیابیاں سمیٹتے ہوئے ترقی کے سفر میں ایک نیا ، مثالی دور تخلیق کیا ہے۔

    نئے دور میں، علاقے کا اقتصادی ایگریگیٹ بہت تیزی سے بڑھا ہے۔ 2024 تک، اس کا جی ڈی پی 276.49 بلین یوان ($38.49 بلین) تک پہنچ گیا جبکہ سائنس اور ٹیکنالوجی میں بڑھتی ہوئی سرمایہ کاری اور ہائی ٹیک ڈیجیٹل صنعت کی بھرپور توسیع کے ساتھ اس کی اختراعی صلاحیت میں بھی اضافہ جاری رہا۔ 2024 تک، شی زانگ کی ڈیجیٹل معیشت کی حاصل کردہ قدر 27.5 بلین یوان تک پہنچ گئی، جو اس کے جی ڈی پی کے 10 فیصد سے زیادہ ہے۔ ہم آہنگ علاقائی ترقی میں استحکام رہا جس سے 2024 میں شہری اور دیہی آمدن کا فرق 2.57:1 تک کم ہوگیا۔سبز ترقی کی بات کی جائے تو وہ بھی غیر معمولی رہی ۔ہوا کے بہترین معیار والے دنوں کا تناسب 99 فیصد سے اوپر رہا ، بڑے دریا اور جھیلیں صاف پانی کے مقررہ معیار کلاس III پر پورا اترتے ہیں یا اس سے بھی زیادہ ہیں۔

    شی زانگ میں بتدریج ،سماجی تحفظ کا ایک کثیر سطحی نظام تشکیل پا یا ہے ، فی کس قابل خرچ آمدن اور اخراجات کی فی کس مقدار 2024 میں سال بہ سال بالترتیب 8.2 فیصد اور 10.2 فیصد بڑھی ہے۔2024 میں، علاقے میں کنزیومر پراڈکٹس کی کل خردہ فروخت اور اس کی کل درآمدات و برآمدات بالترتیب 7.2 فیصد اور 15.4 فیصد بڑھی ہیں۔شی زانگ نے بنیادی ڈھانچے کی رکاوٹوں کو دور کرتے ہوئے معیشت اور عوامی فلاح و بہبود کے لیے اہم، بڑے منصوبے مکمل کر لیے ہیں۔ سڑکوں کی کل لمبائی 123,300 کلومیٹر ہو چکی ہے اور شہری ہوا بازی کے روٹس کی تعداد 190 سے زیادہ ہے جب کہ نئے ہائیڈرو پاور منصوبے بجلی پیدا کرنا شروع کر چکے ہیں۔ بڑے پیمانے پر منصوبوں نے نہ صرف انفراسٹرکچر کے طویل مدتی خلا کو کم کیا ہے، بلکہ اعلیٰ معیار کی ترقی کے لیے ایک مضبوط بنیاد بھی رکھی ہے۔ 2024 میں، یہاں کی فکسڈ سرمایہ کاری 19.6 فیصد بڑھی ہے اور یہ اقتصادی ترقی اور ساختی تبدیلی میں اہم کردار ادا کر رہی ہے۔

    شی زانگ نے اپنی منفرد صنعتوں کو بھی ترقی دی ہے۔ اس نے مقامی حالات کے مطابق نو بڑی صنعتوں کو فروغ دیا ہے، جو اعلیٰ معیار کی ترقی کے لیے نئی تحریک فراہم کر رہی ہیں۔ روایتی صنعتوں میں ترقی کے ساتھ ساتھ نئی ابھرتی ہوئی صنعتیں بھی تیزی سے سامنے آرہی ہیں اور مستقبل کی صنعتوں کے لیے منصوبہ بندی کی جا رہی ہے۔ اس تبدیلی اور ترقی کے نتیجے میں شی زانگ میں ایک جدید صنعتی ڈھانچہ وجود میں آیا ہے جو ایک مضبوط زرعی بنیاد، زیادہ پیداواری صلاحیت اور خدمات کے ایک جدید شعبے پر مشتمل ہے۔

    بنیادی ڈھانچے میں تبدیلی و ترقی ، نئی صنعتوں کے قیام ، سائنسی تکنیکی جدت اور تعلیمی معیار کو بؑڑھانے سے یہاں کے لوگوں کے معیارِ زندگی میں بھی نمایاں بہتری آئی ہے، اور اس علاقے نے غربت کے خاتمے کا تاریخی مشن کامیابی سے مکمل کیا ہے۔2024 میں شی زانگ کا فی کس جی ڈی پی 75,237 یوان رہا، جبکہ فی کس دستیاب آمدن 31,358 یوان رہی۔ بڑھتی ہوئی آمدن نے کھپت کو بڑھایا ہے اور کھپت کا ایک زیادہ متوازن ڈھانچہ تشکیل پایا ہے۔ 2024 میں صارفین کا فی کس خرچ 18,983 یوان تھا۔

    تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ ، چونکہ اس کا آغاز کمزور تھا اور ترقی کا سفر قدرے دیر میں شروع ہوا تھا اس لیے شی زانگ کو ابھی بھی کچھ سٹرکچرل کمزوریوں کا سامنا ہے۔ پچھلے 60 سالوں میں، مرکزی حکومت نے شی زانگ کے لیے مضبوط پالیسی حمایت فراہم کی ہے۔ اس علاقے کو ترجیحی پالیسیز کا بھرپور استعمال جاری رکھنا چاہیے، اصلاحات کو مضبوط کرنا چاہیے اور بنیادی ڈھانچے کے فرق کو کم کرنے کے ساتھ ساتھ ، "نئی معیاری پیداواری قوتوں" کو فروغ دینا چاہیے، طلب میں اضافہ کرنا چاہیےاور شہری-دیہی انضمام کو آگے بڑھانا چاہیے۔ماہرین کی رائے ہے کہ شی زانگ کو ایسے نظام بنانا ہوں گے جو مادی و ثقافتی دولت دونوں کو فروغ دیں، شہری-دیہی انضمام کو آگے بڑھائیں تاکہ دیہی علاقے خوشحال ہوں اور اس سلسلے میں اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ اس علاقے کے تمام قومیتی گروہ مشترکہ خوشحالی کی جانب بڑھیں تاکہ خوشحالی اور اطمینان کا احساس سب میں یکساں ہو اور عوام کے درمیان کمیونٹی کا احساس مضبوط ہو۔

    ویڈیوز

    زبان