24 اگست کو ، سی پی سی کی مرکزی کمیٹی کے پولیٹیکل بیورو کے رکن اور وزیر خارجہ وانگ ای نے بیجنگ میں جنوبی کوریا کے صد ر کے ایلچی پارک بیونگ سیوک سے ملاقات کی۔
وانگ ای نے کہا کہ یہ سال چین اور جنوبی کوریا کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کا تینتیسواں سال ہے اور دوطرفہ تعلقات بہتری اور ترقی کے اہم دور میں ہیں۔انہوں نے کہا کہ چین نے ہمیشہ چین اور جنوبی کوریا کے تعلقات کو بہت اہمیت دی ہے اور ان تعلقات کی ترقی نے ثابت کیا ہے کہ اچھے ہمسائیگی اور دوستی میں اختلافات کو پس پشت ڈال کر مشترکہ مقاصد کی تلاش اور تعاون کو بڑھانا درست انتخاب ہے ۔
وانگ ای نے کہا کہ اس سال جاپانی جارحیت کے خلاف چینی عوام کی مزاحمتی جنگ اور عالمی فاشسٹ مخالف جنگ کی فتح کی اسیویں سالگرہ اور جزیرہ نما کوریا کی بحالی کی بھی اسیویں سالگرہ ہے۔انہوں نے کہا کہ چین اس سلسلے میں تین ستمبر کو ایک عظیم الشان تقریب منعقد کرے گا۔ اس اہم موقع پر چین تمام امن پسند ممالک اور عوام کے ساتھ مل کر تاریخ اور شہداء کو یاد رکھنے، امن کی قدر کرنے، مستقبل کی تعمیر اور دوسری جنگ عظیم کی فتوحات اور بین الاقوامی عدل و انصاف کا مشترکہ دفاع کرنے کے لیے تیار ہے۔وانگ ای کا کہنا تھا کہ چین اور جنوبی کوریا کو بین الاقوامی آزاد تجارتی نظام کے تحفظ، مشترکہ طور پر تجارتی تحفظ پسندی کی مخالفت، کثیرالجہتی کے تصور پر عمل، اقوام متحدہ اور دیگر فریم ورک میں روابط اور ہم آہنگی کو مضبوط بنانے اور علاقائی اور عالمی چیلنجوں کا موثر جواب دینے کے لئے مل کر کام کرنا چاہئے۔
پارک بیونگ سیوک نے کہا کہ جنوبی کوریا کی نئی حکومت چین کے ساتھ تعلقات کی ترقی کو بہت اہمیت دیتی ہے اور جنوبی کوریا اور چین کے درمیان اسٹریٹجک تعاون کی شراکت داری کو دوبارہ درست راہ پر لانے کے لئے چین کے ساتھ مل کر کام کرنے کو تیار ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جنوبی کوریا نے ہمیشہ ایک چین کے موقف کا احترام کیا ہے اور علاقائی امن، استحکام، ترقی اور خوشحالی کو مشترکہ طور پر برقرار رکھنے کے لئے چین جیسی بڑی طاقتوں کے ساتھ تعلقات کو فروغ دینے کا خواہاں ہے۔