25 اگست کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فیڈرل ریزرو کی گورنر لیزا کک کو اپنے سوشل میڈیا "ریئل سوشل" پر ایک خط جاری کیا جس میں ان کی فوری برطرفی کا اعلان کیا گیا۔
خط میں امریکی آئین کے آرٹیکل 2 اور " 1913 کے فیڈرل ریزرو ایکٹ " کی متعلقہ دفعات کا حوالہ دیتے ہوئے ٹرمپ نے کہا ہے کہ انہوں نے طے کیا ہے کہ کک کو ہٹانے کی کافی وجوہات ہیں۔ خط میں 15 اگست کو فیڈرل ہاؤسنگ فنانس ایجنسی کی جانب سے دائر مجرمانہ منتقلی کا حوالہ دیا گیا ، جس میں الزام لگایا گیا تھا کہ کک پر مورگیج دستاویزات میں غلط بیانی کرنے کا شبہ ہے۔
ٹرمپ نے کک پر مالی معاملات میں "دھوکہ دہی اور ممکنہ مجرمانہ طرز عمل" کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے اقدامات نے ریگولیٹر کے طور پر ان کی ساکھ کو کمزور کیا ہے۔