31 اگست کی سہ پہر چینی صدر شی جن پھنگ سے 2025 شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہ اجلاس میں شرکت کے لیے چین کے شہر تھیان جن میں موجود ویتنام کے وزیر اعظم فام منہ چن نے ملاقات کی۔ اس موقع پر شی جن پھنگ نے سوشلسٹ جمہوریہ ویتنام کے قیام کی 80 ویں سالگرہ پر مبارکباد دی اور اس بات پر زور دیا کہ دونوں فریقوں کو رابطہ سازی، ڈیجیٹل معیشت اور مصنوعی ذہانت سمیت دیگر شعبوں میں تعاون کو فعال طور پر فروغ دینا چاہیئے تاکہ اپنے اپنے ملک کی جدید کاری کے لئے مدد فراہم کی جائے۔فریقین کو کثیر الجہتی تعاون کو مضبوط بنانے اور گلوبل ساؤتھ کے مشترکہ مفادات کا تحفظ کرنا چاہیئے۔ فام منہ چن نے کہا کہ چین کے ساتھ تعلقات کو فروغ دینا ایک تزویراتی انتخاب اور ویتنام کی خارجہ پالیسی کی اولین ترجیح ہے۔ ویتنام چین کے ساتھ اسٹریٹجک ہم آہنگی کو مضبوط بنانے، تجارت اور سرمایہ کاری کو وسعت دینے اور جدید کاری کے لئے مل کر کام کرنے کا خواہاں ہے، جو نہ صرف دونوں ممالک کے مفاد میں ہے بلکہ عالمی امن اور استحکام کے لئے بھی سازگار ہے۔چینی صدر شی جن پھنگ کی جانب سے پیش کردہ تین گلوبل انیشی ایٹوز نے عالمی گورننس کی قیادت کرتے ہوئے مشترکہ چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے چین کی دانشمندی اور حل فراہم کیا ہے۔