2 ستمبر کی صبح، چینی صدر شی جن پھنگ نے بیجنگ کے عظیم عوامی ہال میں روسی صدر ولادیمیر پیوٹن سے ملاقات کی، روسی صدر اس وقت 2025 شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہ اجلاس اور جاپانی جارحیت کے خلاف چینی عوام کی مزاحمتی جنگ اور عالمی فاشسٹ مخالف جنگ کی فتح کی 80 ویں یاد گار منانے کی تقریب میں شرکت کے لئے چین میں موجود ہیں۔
شی جن پھنگ نے کہا کہ چین اور روس کے تعلقات بین الاقوامی تبدیلیوں کے امتحان پر پورا اترے ہیں اور مستقل خوشگوار ہمسائیگی ، جامع تزویراتی تعاون، باہمی فائدہ مند تعاون پر مبنی بڑی طاقتوں کے درمیان مثالی تعلقات قائئم کئے گئے ہیں ۔
شی جن پھنگ نے کہا کہ چین اور روس کے سربراہان مملکت نے ایک دوسرے کے زیر اہتمام عالمی فاشسٹ مخالف جنگ کی فتح کی یاد میں تقریبات میں شرکت کی، جو دوسری جنگ عظیم کے فاتحین اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے مستقل ارکان کی حیثیت سے بڑی طاقتوں کی ذمہ داری کو پوری طرح سے ظاہر کرتا ہے اور دوسری جنگ عظیم کی کامیابیوں کے تحفظ اور تاریخ کے صحیح نقطہ نظر کا دفاع کرنے کے لئے اپنے پختہ عزم کا اظہار کرتا ہے۔ چین اور روس دونوں خود مختار کی برابری ، بین الاقوامی قانون کی حکمرانی اور کثیر الجہتی پر زور دیتے ہیں، اور اقوام متحدہ، شنگھائی تعاون تنظیم، برکس اور جی 20 جیسے کثیر الجہتی پلیٹ فارمز پر تعاون کو مضبوط بنانا ا چاہئے، اور بنی نوع انسان کے ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کے لئے مل کر کام کرنا چاہئے.
پیوٹن نے کہا کہ صدر شی جن پھنگ اور ان کی قیادت میں روس اور چین کے تعلقات انتہائی اسٹریٹجک رہے ہیں اور تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئے ہیں۔ صدر شی جن پھنگ کا عالمی گورننس انیشی ایٹو نہایت بروقت اور ضروری ہے اور عالمی گورننس میں موجود خلاء کوپر کرنے میں اہم کردار ادا کرے گا۔