• صفحہ اول>>چین کے رنگ

    شی زانگ میں عورتوں اور بچوں کی صحت و دیکھ بھال کے شعبے کی شاندار ترقی

    (پیپلز ڈیلی آن لائن)2025-09-09

    9 ستمبر 2025 (پیپلز ڈیلی آن لائن)جنوب مغربی چین کے شی زانگ خود اختیار علاقے میں، خواتین اور بچوں کی صحت و دیکھ بھال کی خدمات کے شعبے میں شاندار ترقیاتی نتائج دیکھنے کو ملے ہیں۔ شی زانگ ریجنل ویمنز فیڈریشن کے ایک اہلکار لی گوئنگ نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ شی زانگ میں 2024 کے آخر تک ماں اور شیر خوار بچوں کی اموات کی شرح تاریخ کی کم ترین سطح تک آچکی ہے۔ 1951 میں ماوؤں کی شرح اموات 5,000 فی 100,000 تھی ، اس دور میں بچوں کی پیدائش گھروں میں ہی ہوتی تھی تاہم 2024 میں یہ شرحِ اموات کم ہو کر 34.94 فی 100,000 رہ گئی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ 2024 میں شیر خوار بچوں کی شرحِ اموات میں بھی نمایاں کمی دیکھی گئی جو 4.32 فی 1,000 ہے جب کہ 1951 میں یہ شرح 430 فی 1,000 تھی نیز گزشتہ سال ہسپتال میں شرحِ زچگی بھی 99.34 فیصد رہی۔

    لی گوئنگ کے مطابق ، شی زانگ میں، دیہی اور خانہ بدوش علاقوں میں ہسپتال میں زچگی کے لیے تسلسل کے ساتھ ترجیحی پالیسیز کا نفاذ کیا گیا ہے۔ 14ویں پانچ سالہ منصوبے (2021-2025) کے دوران، اس خطے میں 213,600 حاملہ خواتین اور ان کے اہل خانہ کے لیےمجموعی طور پر 210 ملین یوآن (تقریباً 29.6 ملین امریکی ڈالر) کی سبسڈیز فراہم کی گئیں۔ 2021 سے، اس علاقے میں خواتین کے لیے سروائیکل اور چھاتی کے سرطان کی 500,000 سے زائد اسکریننگز کی گئیں، جبکہ HPV ویکسینیشن کی کوریج 91.96 فیصد رہی۔ علاوہ ازیں پیدائشی عارضہ قلب کی جانچ کے لیے ، 300,000 سے زائد بچوں کی اسکریننگ کی گئی ۔

    لی گوئنگ نے نشاندہی کی کہ 1965 میں، شی زانگ خود اختیار خطے کے قیام کے وقت ، یہاں طب و صحت کے صرف 193 ادارے تھے ، طبی عملہ 2,422 افراد پر مشتمل تھا اور ہسپتالوں میں بستروں کی کل تعداد 1,631 تھی ۔ 2024 تک، یہ اعداد و شمار بالترتیب 7,231، 32,056 اور 21,448 ہو چکے تھے، جبکہ اب زچہ و بچہ کی صحت و دیکھ بھال کی خدمات کا نیٹ ورک ریجن ، پریفیکچر اور کاونٹی کی سطحوں تک پھیلا ہوا ہے۔

    2024 میں تبت کی آبادی 3.7 ملین تھی، جن میں 1.75 ملین خواتین تھیں، جو کل آبادی کا تقریباً 47.3 فیصد بنتی ہیں۔ ملازمت پیشہ خواتین کا کل ورک فورس میں حصہ 40.2 فیصد ہے ۔گزشتہ 60 برسوں میں، سائنس وٹیکنالوجی، تعلیم، صحت، ثقافت اور جدید زراعت میں کام کرنے والی خواتین کا تناسب مسلسل بڑھا ہے، جبکہ معاشی و سماجی ترقی میں بھی ان کی شرکت میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔

    ویڈیوز

    زبان