تحریر:رن ژونگ پھنگ
20اکتوبر (پیپلز ڈیلی آن لائن)چینی کمیونسٹ پارٹی نے ہمیشہ، تاریخ کے ہر اہم موڑ پر وقت کی سمت اور حالات کی تبدیلی کا کامیابی سے ادراک کیا ، درست حکمت عملی اپنائی اور خطرات اور چیلنجز پر قابو پانے کے لیے چینی عوام کی رہنمائی کی ، تاکہ وہ ہمیشہ وقت سے آگے رہیں۔ 20 ۔23 اکتوبر کو بیجنگ میں پارٹی کی 20ویں مرکزی کمیٹی کا چوتھا کل رکنی اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں "15ویں پانچ سالہ منصوبہ" کے بارے میں تجاویز مرتب کی گئیں، جن کا مقصد آئندہ پانچ سالوں کی ترقی کے لیے ایک اعلیٰ سطحی منصوبہ بندی کرنا ہے اور چینی طرز کی جدیدیت میں بڑی کامیابیاں حاصل کرنا ہے۔
پانچ سالہ منصوبہ پارٹی کی حکومتی حکمتِ عملی کا ایک اہم طریقہ کار ہے اور یہ چینی طرزِ جدیدیت کو سمجھنے کا ایک اہم "کوڈ" ہے۔ "پہلے پانچ سالہ منصوبے " سے لے کر "چودھویں پانچ سالہ منصوبے " تک،ملک کو جدید سوشلسٹ ریاست میں تبدیل کرنے کا موضوع ایک تسلسل کے ساتھ تمام منصوبوں میں شامل رہا ہے۔ چینی طرزِ جدیدیت نے نہ صرف چین کو تبدیل کیا ہے بلکہ اس نے دنیا کے ترقی پذیر ممالک کے جدت کے عمل کو بھی بدلا ہے، جسے عالمی ماہرین طویل مدتی حکمت عملی کی ایک مثال مانتے ہیں۔
چینی طرزِ جدیدیت نے دو "ناممکن" مسائل کا حل نکالا ہے: چین نے وہ صنعتی انقلاب چند دہائیوں میں مکمل کر لیا جسے حاصل کرنے میں مغربی ممالک کو کئی سو سال لگے ۔ تیز ترین معاشی ترقی و سماجی استحکام کی دو عظیم کرشمے رقم کیے؛ صرف 8 سال میں دیہات میں آباد تقریباً ایک ارب لوگوں کو غربت سے نکالا، تاکہ 1.4 ارب افراد کو مشترکہ طور پر جدیدیت کی طرف لے جایا جا سکے۔ یہ دو "لازوال" کامیابیاں چینی طرزِ جدیدیت کی عظمت اور انفرادیت کو اجاگر کرتی ہیں۔
چین کیونکرکامیاب ہو سکا؟ اس سوال کا جواب قیادت اور نظریاتی رہنمائی میں ہے۔ مرکزی حکومت نے بہتر منصوبہ بندی کی، درست سمت اختیار کی اور نئے دور کے لیے چینی خصوصیات کے حامل سوشلزم سے متعلق ، شی جن پھنگ کے خیالات نے چین ،دنیا ، عوام اور زمانے کے سوالات کا سائنسی جواب دیا، جو چینی طرزِ جدیدیت کے لیے ایک نظریاتی رہنمائی اور عملی ہدایت فراہم کرتے ہیں۔
جدید دور کا اہم ترین اصول ، اعلیٰ معیار کی ترقی پر زور دینا ہے۔ چین نے نئی معیاری پیداواری صلاحیت کے ذریعے معیشت اور سماجی تبدیلی کے تمام پہلوؤں میں سبز تبدیلی کی جانب کامیابی سے قدم بڑھائے ہیں۔ نئی توانائی کی گاڑیاں، سبز فیکٹریز اور قابل تجدید توانائی کے نظام جیسی اہم کامیابیاں چین کو عالمی سطح پر سبز ترقی کا رہنما بنا چکی ہیں۔ " شفاف پانی اور سرسبز پہاڑ ایک قیمتی اثاثہ ہیں " کے نظریے کو 20 سال ہو چکے ہیں اور یہ اب ماحولیاتی تمدن کے تمام شعبوں میں گہرائی تک اتر چکا ہے ، جو پائیدار عالمی ترقی کے لیے چینی حل فراہم کرتا ہے۔
عوام کو مرکز بنا کر، اعلیٰ ترقیاتی معیار اور اعلیٰ معیار ِزندگی کو باہم منسلک کرنا ۔شہر وں کی تجدید اور دیہی علاقوں کی ترقی نیز "دس ملین پراجیکٹس" جیسے اقدامات کے باعث عام شخص کی زندگی میں مسلسل بہتری آئی ہے اور دیہات و شہروں کے درمیان آمدن کے فرق کو کم کیا گیا ہے۔ 1.4 ارب کی آبادی والی اس بڑی مارکیٹ میں ترقی کی قوت کو ایک تسلسل کے ساتھ فراہم کیا گیا ہے اور عوام کی حمایت ،ترقی کے لیے ایک طاقتور محرک بن چکی ہے۔
ترقی اور سلامتی کی ہم آہنگی کو یقینی بنانا اور موثر حکمرانی کے ذریعے جدیدیت کو پائیدار بنانا۔ قانون کی حکمرانی کو مستحکم کیا گیا ہے، نجی کاروباری ترقی کے قوانین، غیر ملکی سرمایہ کاری کے قوانین وغیرہ نے کاروباری ماحول کو مستحکم کیا ہے؛ ڈیجیٹل حکمرانی کے ذریعے کارکردگی کو بہتر بنایا گیا ہے، اور مقامی حکمرانی میں مسلسل جدت آئی ہے، جس سے "چینی طرزِ حکمرانی" کے ادارہ جاتی فوائد ظاہر ہوتےہیں ۔
اعلیٰ سطحی بین الاقوامی کھلے پن کو بڑھانا اور پرامن ترقی کی راہ پر گامزن رہنا ۔ چین نے مسلسل کئی سالوں تک ایک ہزار ارب ڈالر سے زائد کی غیر ملکی سرمایہ کاری حاصل کی ہے، آزاد تجارتی زونز، بین الاقوامی درآمدی نمائشیں وہ پلیٹ فارمز ہیں جنہوں نے کھلے پن کو فروغ دیا ہے۔بی آر آئی کی اعلیٰ معیار کی تعمیر اور چین کے عالمی ترقی کی اقدامات و تجاویز ، مشترکہ مستقبل کی حامل انسانی برادی کی تشکیل کو فروغ دیتی ہیں اور چین کے عالمی کردار کو اجاگر کرتی ہیں۔
ہزاروں پہاڑوں اور دریاؤں کو عبور کرنے کے بعد بھی ،ابھی مزید بہت سا سفر طے کرنا باقی ہے۔ بنیادی طور پر جدیدیت کے حصول میں 10 سال لگیں گے اور سوشلسٹ جدیدیت کی حامل طاقتور ریاست کی تشکیل کا عمل 20 سال سے بھی کم عرصے میں مکمل ہوگا۔ شی جن پھنگ کی قیادت اور چینی کمیونسٹ پارٹی کی مضبوط رہنمائی نیز " شی جن پھنگ کے نئے دور میں چینی خصوصیات کے حامل سوشلسٹ نظریات" کی مکمل پیروی اور ان تھک محنت کے جذبے کو جگا کر آگے بڑھتے ہوئے ،مستقبل یقیناً ہمارا ہوگا، اور فتح بھی یقیناً ہماری ہوگی!



