14 نومبر کو چینی وزارت تجارت کے ترجمان نے نیکسپیریا کے حوالے سے نیدرلینڈ کے وزیر اقتصادیات کے بیانات کے بارے میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ چین ایسے بیانات پر انتہائی مایوسی اور شدید عدم اطمینان کا اظہار کرتا ہے جو صحیح اور غلط کو الجھائیں، حقائق کو مسخ کریں اور یکطرفہ پسندی پر مبنی ہوں۔ سیمی کنڈکٹر سپلائی چین کے اس بحران نے دنیا کو جو گہرا سبق سکھایا ہے وہ یہ ہے کہ انتظامی اقدامات کے ذریعے کاروباری اداروں کے کام میں ناجائز مداخلت نہیں کی جا سکتی۔ نیدرلینڈ حکومت کی جانب سے 30 ستمبر کو اپنا انتظامی حکم جاری کرنے اور نیدرلینڈ کے بزنس کورٹ کی جانب سے 8 اکتوبر کو ایک غلط فیصلہ کرنے سے پہلے عالمی سیمی کنڈکٹر سپلائی چین مستحکم اور محفوظ تھی۔ تاہم، نیدرلینڈ کی من مانی اور نامناسب مداخلت نے عالمی سیمی کنڈکٹر سپلائی چین میں افراتفری پیدا کر دی ہے۔
چین نے مسلسل ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے ٹھوس اقدامات کیے ہیں اور عالمی سیمی کنڈکٹر سپلائی چین کے ہموار بہاؤ اور استحکام کو بحال کرنے کی ہر ممکن کوشش کی ہے۔ چین نے نیدرلینڈ کو مشاورت کے لیے نمائندوں کو چین بھیجنے پر اتفاق کیا ہے اور عالمی سیمی کنڈکٹر سپلائی چین کی سلامتی اور استحکام کو برقرار رکھنے کے مجموعی مفادات کی بنیاد پر، چین موجودہ بحران کو جلد از جلد حل کرنے کے لیے نیدرلینڈ کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے تیار ہے۔ تاہم،چین امید کرتا ہے کہ نیدرلینڈ تعمیری حل لے کر آئے ، نہ کہ صرف دکھاوے یا پرانے دلائل کو دہرانے کے لیے؛ اور یہ کہ وہ مسائل کو حل کرنے کے مقصد کے ساتھ آئیں، نئے مسائل پیدا کرنے کے لئے نہیں۔ ہم امید کرتے ہیں کہ نیدرلینڈ چین کے ساتھ مخلصانہ تعاون کرنے اور جلد از جلد ٹھوس اور تعمیری حل تجویز کرنے کے لیے حقیقی طور پر اپنی آمادگی کا اظہار کرے گا۔