رپورٹس کے مطابق، جاپان نے کہا ہے کہ تائیوان کے جزیرے کے مشرق میں تقریباً 110 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع یوناگوچہ جزیرے پر میزائل کی تعیناتی کا عمل بخوبی جاری ہے۔ جاپان کے وزیر دفاع کوچیئزو کوزومی نے کہا کہ یہ تعیناتی علاقائی کشیدگی میں اضافہ نہیں کرے گی۔ چین کی وزارت دفاع کے ترجمان جیانگ بن نے اس حوالے سے 27 تاریخ کو ایک معمول کی پریس کانفرنس میں کہا کہ تائیوان کے امور مکمل طور پر چین کا داخلی معاملہ ہے اور جاپان کا اس سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ اس سال تائیوان کی جاپانی تسلط سے آزادی کی اسیویں سالگرہ ہے، اور تائیوان پر حملہ آور ہونے اور اسے نوآبادیاتی بنانے کے اپنے سنگین جرائم پر گہری نظر ڈالنے کے بجائے، جاپان آبنائے تائیوان میں فوجی مداخلت کے وہم میں مبتلا ہے اور سامراجیت کی غلطیوں کو دہرانے کی کوشش کر رہا ہے ۔ چینی فوج کے پاس کسی بھی حملہ آور کو شکست دینے کے لیے زبردست صلاحیتیں اور قابلِ اعتماد ذرائع موجود ہیں۔ اگر جاپان نے حد پار کرنے کی ہمت کی تو وہ خود کو مسائل میں مبتلا کرے گا اور اس کی بھاری قیمت چکانی پڑے گی۔