• صفحہ اول>>سیاست

    چین نے جاپان سے دیانت داری سے اپنے غلط بیانات واپس لینے کا مطالبہ کیا، چینی وزارت خارجہ

    (CRI)2025-12-02

    جاپان کی طرف سے "تائیوان کی قانونی حیثیت " سےمتعلق بیان پر، یکم دسمبر کو چینی وزارت خارجہ کے ترجمان لین جیئن نے پریس کانفرنس میں کہا کہ تائیوان کے امور پر جاپان نے بار بار اپنا موقف چھپایا ہے یا مبہم بیانات کا سہارا لیا ہے۔ جاپان ،تائیوان کی واضح طور پر چین میں واپسی کا عہد کرنے والے "قاہرہ اعلامیے"، "پوٹسڈم اعلامیے" اور "جاپان کے ہتھیار ڈالنے کی دستاویز" کا ذکر نہیں کرتا۔ چین-جاپان تعلقات کی سیاسی بنیاد بنانے والی چار سیاسی دستاویزات کے ذکر سے بھی گریز کرتا ہے۔ جاپانی حکومت کے ایک چین کے اصول پر قائم سیاسی وعدے کا ذکر نہیں کرتا۔ بلکہ وہ ایک ایسی دستاویز کا حوالہ دیتا ہے جو جاپان کی نوآبادیاتی جارحیت سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ایشیائی پڑوسی ممالک، خاص طور پر چین مسترد کرتا ہے۔ یہ جاپانی فوجی جارحیت کی المناک یادوں کو نظرانداز کرنا، عالمی فاشزم مخالف جنگ کی تاریخی سچائی کی بے حرمتی، اور اقوام متحدہ کی اتھارٹی اور جنگ کے بعد کے بین الاقوامی نظام کو کھلم کھلا چیلنج کرنا ہے۔

    چین جاپان پر زور دیتا ہے کہ وہ تاریخ سے سبق سیکھے، گہرا احتساب کرے، دیانت داری سے اپنے غلط بیانات واپس لے، اور عملی اقدامات کے ذریعے چین کے ساتھ اپنے سیاسی وعدوں کی پاسداری کرے۔

    ڈیاؤیو جزائر کے معاملے پر، لین جیئن نے کہا کہ ڈیاؤیو جزیرہ اور اس کے ملحقہ جزائر قدیم زمانے سے چین کے علاقے شمار ہوتے ہیں ۔ ڈیاؤیو جزیرہ کی خودمختاری کی تاریخ واضح ہے اور قانونی جواز ٹھوس ہے۔ جاپان کے غیر قانونی دعوے قطعی طور پر ناقابل قبول ہیں۔

    زبان