11 جولائی2025 (پیپلز ڈیلی آن لائن)حال ہی میں ،چین کے جنوب مشرقی صوبے فوجیان کے دارالحکومت فوجو میں، "کارک سے تراشی گئی بالوں کی آرائشی اشیا " سوشل میڈیا پر وائرل ہوئیں ۔ان اشیا نے مقامی لوگوں اور سیاحوں دونوں کی توجہ حاصل کی۔
کارک پر نقاشی، جسے مقامی طور پر "لکڑی کی پینٹنگ" کہا جاتا ہے، فوجو کا ایک روایتی ہنر ہے۔ 20ویں صدی کے اوائل میں اس کی ترقی کا آغاز ہوا اور 2008 میں اسے چین کے قومی غیر مادی ثقافتی ورثے کی فہرست میں شامل کیا گیا۔ کاریگر بلوط کے درختوں کی چھال کے کارک کو بطور کینوس استعمال کرتے ہیں اور برش کی جگہ چاقو کا استعمال کرتے ہوئے قدرتی مناظر کو نازک فریمز میں ڈھالتے ہیں۔
اس کارک کے صرف ایک فن پارے کو مکمل کرنے کے لیے بے حد احتیاط کے ساتھ متعدد مراحل طے کرنے پڑتے ہیں ، جس میں مواد کا انتخاب، خاکہ بنانا، کاٹنا، نقاشی کرنا، اور تشکیل دینا شامل ہیں۔ بہترین اجزاء کی موٹائی صرف 0.1 مائیکرون ہوتی ہے، جبکہ ماسٹر پیسز کے لیے مائیکرو-نقاشی کے 10,000 سے زائد ٹکڑے درکار ہوتے ہیں۔
چاقو کی نوک سے کاریگر نہ صرف بارہ دریاں اور بگلوں کے باریک اور پیچیدہ مناظر کو نقش کرتے ہیں بلکہ فوجو کے کاریگروں کی نسلوں کی جمالیاتی وابستگی بھی نقش ہوتی ہے۔ جیسے ہی کارک کا فن نمائش کے کیس سے نکل کر بالوں کی زینت بنتا ہے ،یہ "محض دیکھنے کی چیز " سے "پہننے کے قابل ورثے" میں تبدیل ہو کر ہماری معمول کی زندگی میں زندہ ہو جاتا ہے ۔یہ قدیم ہنر ، جدید زندگی کو اپناتے ہوئے اس کی جدت سے نئی زندگی کی توانائی حاصل کرتا ہے اور اس کی لازوال وراثت کو یقینی بناتا ہے تاکہ اس کی دلکشی کبھی ماند نہ پڑے۔
کارک سے تراشی گئی بالوں کی آرائشی اشیا ۔(پیپلز ڈیلی آن لائن/یانگ ہاؤیو)
تصویر میں تراشے گئے کارک کے نمونوں سے مزین ایک قلم دان دیکھا جا سکتا ہے۔(انٹرویو دینے والے کی طرف سے فراہم کردہ تصویر)
تصویر میں تراشیدہ کارک کے نمونوں سے مزین چائے کی ٹرے دکھائی گئی ہے۔ (پیپلز ڈیلی آن لائن/یانگ ہاؤیو )