• صفحہ اول>>سائنس و ٹیکنالوجی

    ڈرونز نے  چین کے ہنگامی طبی امداد کے نظام کو  خود مختار کر دیا ہے

    (پیپلز ڈیلی آن لائن)2025-06-10
    ڈرونز نے  چین کے ہنگامی طبی امداد کے نظام کو  خود مختار کر دیا ہے

    10جون 2025 (پیپلز ڈیلی آن لائن) چین ڈرون ٹیکنالوجی کو بہت تیزی سے اپنے ہنگامی طبی امداد کے نظام میں شامل کر رہا ہے، جس کے نتیجے میں متعدد شہروں میں فوری نگہداشت کے لیے درکار نقل و حرکت کے نظام میں کامیابی کے ساتھ بہتری آئی ہے۔

    شمالی چین کی تیانجن میونسپلٹی نے مئی کے آخر میں اپنا پہلا"میڈیکل ڈرون روٹ" شروع کیا، اس میں فرضی طور پر خون کی ہنگامی فراہمی کی تجرباتی پرواز ہوئی ۔ یہ پرواز بنہائی نیو ایریا میں ایک بلڈ بینک اور تیانجن میڈیکل یونیورسٹی کینسر ہسپتال کی بنہائی شاخ کے درمیان ہوئی تھی۔

    5 کلوگرام وزن اٹھانے کی صلاحیت رکھنے والے یہ ڈرون ایک ٹمپریچر کنٹرولڈ میڈیکل باکس سے لیس ہیں جن کےدرجہ حرارت، مقام اور پرواز کی رئیل ٹائم میں نگرانی کی جا سکتی ہے۔ اس کی موثر "پوائنٹ ٹو پوائنٹ ڈلیوری " سڑک پر ٹریفک کی وجہ سے ہونے والی تاخیر سے بچاتی ہے اور اس سے ہنگامی صورت حال میں علاج کے لیے قیمتی وقت بچتا ہے

    نومبر 2024 میں، قومی صحت کے تحفظ کی انتظامیہ نے "فضائی طبی نقل و حمل" کو قومی طبی خدمات کی قیمت کی فہرست میں شامل کیا، جس سے اس سال کے آخر تک ملک کے صوبائی علاقوں میں معیاری قیمتوں کا تعین کیا جائے گا۔ کمرشل ہیلتھ انشورنس فراہم کرنے والوں کو بھی ان خدمات کا احاطہ کرنے کی ترغیب دی گئی ہے۔ ٹیکنالوجی اور پالیسی حمایت سے، چین کے صوبے جی جیانگ ، گوانگ ڈونگ اور فوجیان اپنے طبی نظاموں میں ٹیسٹ کے نمونے، خون، ہنگامی ضرورت کی ادویہ او ر دیگر سامان منتقل کرنے کے لیے ڈرونز کے استعمال سے مستفید ہو رہے ہیں۔

    چین کے صوبہ سیچوان کے شہر زی گونگ میں، ڈرونز طبی خدمات کا ایک معمول بن چکے ہیں۔بلدیاتی ہیلتھ کمیشن کے مطابق، شہر نے طبی نقل و حمل کے لیے 28 مقامات کوآپس میں منسلک کرنے کی خاطر کم بلندی کے 25 فضائی روٹس کھولے ہیں۔ 27 مئی تک، ڈرونز نے طبی مقاصد کے لیے 5,270 پروازیں مکمل کی ہیں۔

    یہ خودکار ڈرون ، کلاؤڈ کنٹرول ماڈل ہیں جو شہری آپریشنز کے لیے بنائے گئے ہیں۔ 72 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے 18 کلومیٹر کی حد میں چلنے والے یہ ڈرونز ، زمینی نقل و حمل س کی نسبت 70 سے 80 فیصد تیز ہیں۔

    زی گونگ فرسٹ پیپلز ہسپتال کے ٹرانسپورٹ منیجر ہوانگ یوتنگ کا کہنا ہے کہ عام طور پر، بین ٹسانگ کے ہسپتال سے ہیڈکوارٹر تک زمینی راستہ س کم از کم 30 سے 40 منٹ کا ہےجب کہ ڈرون کے ذریعے یہ فاصلہ 11 منٹ کا ہو گیا ہے ۔

    تیانجن میڈیکل یونیورسٹی کینسر ہسپتال کے صدر ہاؤ جی ہوئی کے مطابق کم بلندی پر فضائی نقل و حمل کا یہ نظام ہنگامی رد عمل اور طبی وسائل کی کارکردگی کو نمایاں طور پر بہتر بناتا ہےاس کے علاوہ یہ لاگت اور نقل و حمل کے وقت میں بھی کمی لاتا ہے۔ان کا کہنا ہے کہ ڈرونز کے استعمال کو درخواستوں بڑھایا جائے گا تاکہ بین العلاقائی طبی وسائل کی تقسیم کو بہتر بنایا جا سکے اور متعدد سطحوں کی ہیلتھ سروسز کی ضروریات کو پورا کیا جا سکے۔

    ویڈیوز

    زبان