25 جولائی2025 (پیپلز ڈیلی آن لائن)چائنا اٹامک انرجی اتھارٹی (CAEA) کے مطابق، چین نے ، سنکیانگ ویغور خود اختیار علاقے کے تارم طاس میں 1,820 میٹر کی گہرائی میں دنیا کی سب سے گہری سینڈسٹون –ٹائپ انڈسٹریل یورینیم منرلائزیشن دریافت کی ہے۔ یہ اب تک پائے جانے والی سب سے گہری سینڈسٹون انڈسٹریل یورینیم منرلائزیشن کا ایک نیا عالمی ریکارڈ ہے اور زمین کی گہرائی میں سینڈ اسٹون یورینیم کے وسائل کی تلاش میں عالمی سطح پر چین کی حیثیت کونمایاں کرتی ہے۔ یورینیم کی تلاش کا مقصد صنعتی اہمیت کے حامل یورینیم ذخائر کو تلاش کرنا ،شناخت کرنا نیز وسائل کی صلاحیت و ترقی کے امکانات کا اندازہ لگانا ہے۔ انڈسٹریل یورینیم منرلائزیشن ،صنعتی یورینیم کے ذخائر کو دریافت کرنے کا ایک قابلٰ اعتبار اشارہ ہے۔ اس مرتبہ کی دریافت ، صحرا کے مرکز میں موجود تارم طاس میں، چین کی طرف سے ، سابقہ غیر دریافت شدہ علاقے کی سرخی مائل، متنوع پرتوں کے اندر کثیف صنعتی یورینیم معدنیات کی پہلی دریافت کی نمائندگی کرتی ہے۔ یہ چین کے سب سے بڑے صحرا ئی خطے میں معدنی عمل کے امکانات کے خلا کو بھی پر کرتی ہے۔
چائنا اٹامک انرجی اتھارٹی کے مطابق، یہ پیشرفت ظاہر کرتی ہے کہ چین کی یورینیم کی تلاش، سینڈ سٹون یورینیم کی کانوں کی تشکیل کے حوالے سے نظریاتی حدود سے آگے بڑھ چکی ہے ۔ اس نے ایک سبز، مؤثر ایکسپلوریشن ٹیکنالوجی سسٹم قائم کیا ہے جو خاص طور پر صحرا پر مشتمل علاقوں کے لیے موزوں ہے، اس نے نئے علاقوں، تہوں، ذخائر کی اقسام، اور بے مثل گہرائیوں میں تلاش کے حوالے سے کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ یہ دریافت سینڈ اسٹون یورینیم کی تلاش میں ایک مثالی اور رہنما کردار ادا کرتی ہے اور چین کی صحرا ئی علاقوں میں یورینیم کے وسائل کی تلاش میں اس کی صلاحیت اور مہارت کو نمایاں طور پر بڑھائے گی۔