مقامی وقت کے مطابق 31 جولائی کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کیے، جس کے مطابق دنیا کے مختلف ممالک اور خطوں کے لئے" ریسیپروکل محصولات" کی شرح 10 فیصد سے 41 فیصد تک عائد کی گئی ہے. ایگزیکٹو آرڈر کے مطابق شام پر سب سے زیادہ 41 فیصد محصولات عائد کیے گئے ہیں۔ بھارت پر 25 فیصد کی ٹیرف عائد کی گئی ہے۔ برازیل اور برطانیہ کے لئے 10 فیصد محصولات سب سے کم ہیں جبکہ جاپان، جنوبی کوریا، اسرائیل اور ترکی سمیت زیادہ تر ممالک اور خطوں کے لئے ٹیرف کی شرح 15 فیصد مقرر کی گئی ہے۔ ایگزیکٹو آرڈر میں جن ممالک کا ذکر نہیں ہوا ہے، ان پر 10 فیصد ٹیرف لاگو ہوگا ۔ اس کے علاوہ، اگر کوئی ملک یا خطہ تیسرے مقام کی ٹرانس شپمنٹ کے ذریعے ٹیرف سے بچتا ہے، تو اس کی مصنوعات پر مزید 40 فیصد ٹرانس شپمنٹ ٹیرف عائد ہوگی. اس سے قبل ڈونلڈ ٹرمپ نے کینیڈا پر ٹیرف کی شرح 25 فیصد سے 35 فیصد تک بڑھا دی ہے، جس کا اطلاق یکم اگست سے ہوگا۔
ادھر ڈبلیو ٹی او کی 31 جولائی کو جاری ایک رپورٹ کے مطابق رواں سال کی پہلی سہ ماہی میں گلوبل سروس ٹریڈ کی شرح نمو 5 فیصد تک سست ہوگئی ، جو 2024 اور 2023 میں ترقی کی شرح کا تقریباً نصف حصہ ہے۔ اس کے مقابلے میں ایشیاء نے 9 فیصد کی مضبوط شرح نمو برقرار رکھی ہے۔



