• صفحہ اول>>سائنس و ٹیکنالوجی

    شمالی چین میں قدیم ٹاور کے تحفظ میں مدد فراہم  کرتے "روبوٹک  ڈاگز"

    (پیپلز ڈیلی آن لائن)2025-08-04

    شمالی چین کے صوبے شانسی کے شہر شوجو کی کاؤنٹی ، ینگ شیان کی مشہور خانقاہ فوگونگ کے ساکیامونی پاگوڈا کے تحفظ میں مدد فراہم کرنے والا" روبوٹک ڈاگ"۔

    شمالی چین کے صوبے شانسی کے شہر شوجو کی کاؤنٹی ، ینگ شیان کی مشہور خانقاہ فوگونگ کے ساکیامونی پاگوڈا کے تحفظ میں مدد فراہم کرنے والا" روبوٹک ڈاگ"۔

    4 اگست 2025 (پیپلز ڈیلی آن لائن)گرمیوں کی ایک دوپہر میں شمالی چین کے صوبے شانسی کے شہر شوجو کی کاؤنٹی ، ینگ شیان کی مشہور خانقاہ فوگونگ کے ساکیامونی پاگوڈا میں موجود زائرین اس قدیم خانقاہ کی خوبصورتی کو سراہنے میں مشغول تھے کہ اچانک انہیں قدموں کی غیر معمولی دھمک سنائی دی ، جیسے کوئی دھاتی قدموں سے ان کی جانب بڑھ رہا ہو ۔ہجوم نے متجسس نظروں سے اس جانب دیکھا جہاں سے آواز آرہی تھی تو کیا دیکھتے ہیں کہ ایک کتے کی طرح کا میکانکی وجود سیڑھیاں چڑھتا ہوا پاگودا میں داخل ہوا۔ یہ روبوٹک کتا تھا جو ملی میٹر لیول درستگی کے ساتھ عمارت کو اسکین کر رہا تھا۔

    ینگ شیان کاؤنٹی کا لکڑی کا یہ پاگوڈا 1056 میں تعمیر کیا گیا تھا اور یہ دنیا کا قدیم لکڑی کا سب سے اونچا سٹرکچر ہے۔ تقریباً ایک ہزار سال کے موسمی اثرات کا سامنا کرنے سےاس میں ایک ہلکا سا جھکاؤ آ گیا لہذا اس کے تحفظ کے اقدامات ناگزیر ہوگئے ۔

    ہاتھ سے کیے جانے والے سروے کی درستگی میں کمی کا احتمال تھا اور کام کے دوران جسمانی نقصان کے خطرات جیسے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے، مقامی حکومت نے چھنہوا یونیورسٹی سکول آف آرکیٹیکچر کے اشتراک سے تحفظ کا ایک سمارٹ پروگرام شروع کیا جس میں توجہ اس بات پر دی گئی ہے کہ درپیش چیلنجز سے نمٹتے ہوئے روبوٹک کتوں کی مدد سے ثقافتی ورثے کے تحفظ کو بہتر بنایا جائے۔

    اس روبوٹ کے سر پر ایک متحرک کیمرہ ہے جو ٹاور کی چھتوں پر موجود کندہ کاری کے پیچیدہ نمونوں کو محفوظ کرتا ہے، جبکہ اس کا 3ڈی وژن سسٹم ڈیٹا کو ریکارڈ کرتا ہے۔ لی نو وو روبوٹک ریسرچ لیب کے ایک آرکیٹیکٹ شنگ چن چی کے مطابق ، کندہ شدہ چھت زمین سے کئی میٹر اوپر ہے۔ دستی طور پر ڈیٹا جمع کرنے میں بہت زیادہ وقت اور توانائی درکار ہوتی ہے جب کہ روبوٹک کتے کی مدد سے یہ کام زیادہ درست اور موثر ہو گا۔

    چین کی ملٹی نیشنل ٹیکنالوجی کمپنی لینووو کا تیار کردہ روبوٹک کتا ، ڈیپ لرننگ الگوردمز، ملٹی ماڈل سینسنگ سسٹمز، اور بایونک موشن کنٹرول جیسی جدید ٹیکنالوجیز سے لیس ہے۔ دریں اثنا، لینووو نے پاگودا کے تحفظ میں روبوٹک ڈٖاگز کے استعمال کے لیے چھنہوا یونیورسٹی-پیلس میوزیم کے ثقافتی ورثے کے تحفظ کے مشترکہ تحقیقاتی مرکز کے ساتھ تعاون کیا ہے ۔ شنگ چن چی بتاتے ہیں کہ اس عمل میں ، ہر ستون کے چار زاویوں سے 2ڈی تصاویر لی جاتی ہیں، پھر 3Dڈی تعمیر نو اور اے آئی ٹریننگ کا اطلاق ہوتا ہے تاکہ ساخت کو مکمل طور پر بحال کیا جا سکے۔

    شمالی چین کے صوبے شانسی کے شہر شوجو کی کاؤنٹی ، ینگ شیان کی مشہور خانقاہ فوگونگ کے ساکیامونی پاگوڈا میں روبوٹ ڈاگ ، جو اس پاگودا کے تحفظ کے منصوبے میں معاونت کر رہاہے۔

    شمالی چین کے صوبے شانسی کے شہر شوجو کی کاؤنٹی ، ینگ شیان کی مشہور خانقاہ فوگونگ کے ساکیامونی پاگوڈا میں روبوٹ ڈاگ ، جو اس پاگودا کے تحفظ کے منصوبے میں معاونت کر رہاہے۔

    اس ٹیکنالوجی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے، چھنہوا کی ٹیم نے پاگودا کی صندوق نما چھت کے ڈھانچے کا ہائی پریسیژن 3ڈی ڈیجیٹل ماڈل تیار کیا جو کہ ڈیٹا کا تفصیلی تجزیہ کرنے اور تحفظ کی منصوبہ بندی کرنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔

    شنگ چن چی نے بتایا کہ ثقافتی ورثے کے تحفظ میں، آگ اور زنگ کے خلاف مزاحمت بہت ضروری ہے ۔مستقبل کی ایپلیکیشنز میں روبوٹک ڈاگ ، خودکار طور پر گشت کے قابل ہوگا۔ ڈوئل لائیٹ امیجنگ سسٹم کے باعث یہ رئیل ٹائم میں حرارت کے منبع کی نشاندہی کر سکتا ہے اور اگر درجہ حرارت ایک حد سے تجاوز کر جائے تو خود بخود الرٹ جاری کر سکتا ہے۔ دو آن بورڈ کمپیوٹرز سے لیس چھوٹا روبوٹک ڈاگ ، گشت کے دوران اگر کچھ غیر معمولی محسوس ہو تو معلومات کو مرکزی سرور پر بھیج سکتا ہے۔ کچھ روبوٹ کتے صورتحال کا تجزیہ کر کے رئیل ٹائم فیصلہ سازی کی صلاحیت بھی رکھتے ہیں۔ اس کے علاوہ، جوڑوں کی صورت میں کام کرتے ہوئے یہ روبوٹک ڈاگز ، قدیم عمارتوں کی "حالت جانچنے" کی صلاحیت بھی رکھتے ہیں۔ ان میں سے ایک ،ایکس ریز خارج کرتا ہے جبکہ دوسرا انہیں وصول کرتا ہے، جس سے لکڑی کی سڑن اور دراڑوں کی اندرونی جانچ کی جا سکتی ہے۔یہ لکڑی کے اجزا میں ہئیت کی تبدیلی یا رنگت کی معمولی تبدیلیوں کو خود بخود نشان زد کر سکتا ہے۔

    حالیہ سالوں میں مقامی حکومت نے پاگودا کے لیے ڈیجیٹائزیشن کے اقدامات کو آگے بڑھایا ہے۔ عمارت کے قریب ایک ڈیجیٹل نمائشی ہال میں، زائرین ورچوئل رئیلٹی ہیڈسیٹ پہن کر پاگودا کی تعمیر کا تجربہ کر سکتے ہیں۔پاگودا کے مرکزِ انتظام وتحفظ کے نائب سربراہ ن چانگ شیاو لی کا کہنا ہے کہ ٹیکنالوجی کے ذریعے اس ڈھانچے کا ایک ڈیجیٹل ٹوئن قائم کیا جا رہا ہے، جس سے یہاں آنے والے ورچوئل ٹیکنالوجی سے اس ٹاور پر چڑھ سکیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ انتظامیہ نے ابھی باقاعدہ بنیادوں پر روبوٹک ڈاگز کو تعینات نہیں کیا ہے تاہم ثقافتی ورثے کو محفوظ رکھنے کے لیے انہیں وسیع پیمانے پر اپنانے کی توقع رکھتے ہیں۔

    ویڈیوز

    زبان