5 ستمبر 2025 (پیپلز ڈیلی آن لائن)80 ممالک کے تقریباً 2 بلین سے زائد لوگ ،دوسری عالمی جنگ کے شعلوں کی لپیٹ میں آئے تھے۔ دنیا بھر میں ہلاک یا زخمی ہونے والوں کی تعداد 100 ملین سے زائد تھی ۔ فسطائیت کے خلاف اس جنگ میں دنیا بھر کی قوموں نے بے انتہا قربانیاں دیں۔
اس جنگ میں جس قدر گہرے زخم چین نے سہے اتنے کسی اور ملک نے نہیں سہے۔ 18 ستمبر 1931 کے واقعے سے لے کر 1945 میں جاپان کے ہتھیار ڈالنے تک ، چینی عوام کی جاپانی جارحیت کے خلاف لڑی جانے والی اس جنگ میں 35 ملین سے زیادہ چینی فوجی اور شہری ہلاک ہوئے۔ ان میں سے زیادہ تر کے نام اور شناخت کے بارے میں علم نہیں ہے۔
نانجنگ کے قتل عام سے لے کر چھونگ چنگ کی بمباری تک، فتح تائیئرجوانگ سے لے کر ہنڈرڈ رجمنٹ کی مزاحمتی مہم تک، بے شمار جانوں کا زیاں ہوا۔کچھ کو ان کے ناموں سے یاد کیا جاتا ہے، جبکہ بہت سے گم نامی کے پردے میں ہی گم رہے ۔ بچ جانے والے، پسماندگان اور محققین ،ان کی کہانیوں کو آگے منتقل کر رہے ہیں اور اس بات کو یقینی بنا رہے ہیں کہ "گم نام شہید" ذہن کے پردوں سے کبھی نہاں نہ ہوں ۔
یہ دستاویزی فلم، "گم نام جنگجو" تاریخی ریکارڈ، بچ جانے والوں کی گواہیوں اور میدان جنگ کی یادوں کو پردہِ سیمیں پر لاتی ہے تاکہ وہ جنہوں نے اپناسب کچھ ہمارے لیے قربان کیا ،ان کی خدمت میں نذرانہ عقیدت پیش کیا جاسکے ۔ یہ ایک ایسا خراج تحسین ہے جو کسی پتھر پر کندہ نہیں ہے بلکہ یہ دریاؤں کی گہرائیوں، پہاڑوں کی بلندیوں ، اور ایک قوم کی روح پر نقش ہے۔