17اکتوبر (پیپلز ڈیلی آن لائن)صوبہ سیچوان کی باوشنگ کاونٹی کی تبتی ٹاؤن شپ چھیاوچھی سے تعلق رکھنے والی 40 سالہ نینکاسمان ایک ہمہ جہت زندگی گزار رہی ہیں۔
سن 2007 میں نینکا اور ان کے شوہر نے ایک مہمان خانہ قائم کیا۔ یہاں پر دونوں میاں بیوی نے "نیچر ایجوکیشن" کو اپنا مقصد بنا لیا۔ وہ بچوں کو مطالعاتی دوروں پر لے جاتے ہیں ، وہ چراگاہوں میں پیدل سفر کرتے ہیں اور اس دوران ماحول اور پرندوں کا مشاہدہ کرتے ہیں اور راستے میں پودوں کے نمونے جمع کرتے ہیں ۔
تقریباً ایک دہائی قبل، نینکا نے اپنی روزمرہ زندگی اور اپنے علاقے کی ثقافت کے بارے میں ویڈیوز ریکارڈ کرنا شروع کیں۔ اس دوران انہوں نے محسوس کیا کہ یاک کے بالوں سے اون بننے اور قیاوچی ،پھولوں کی پٹیاں کاتنے کے روایتی ہنر جو کبھی مقامی خواتین کی روزمرہ زندگیوں کا لازمی حصہ تھے آہستہ آہستہ غائب ہو رہے ہیں کیونکہ مختلف وجوہات کی بنا پر بہت کم لوگ ہی اب انہیں اپنانے اور جاری رکھنے کے خواہش مند تھے ۔
ان تکنیکوں کی حفاظت اور انہیں آگےمنتقل کرنے کے عزم کے ساتھ ، انہوں نے 2016 میں ایک ٹیکسٹائل ہینڈ میڈ اسٹوڈیو قائم کیا، جس میں روایتی کاریگری کو جدید ڈیزائنز کے ساتھ ملا کر بیگز، سکارف، بیلٹس اور دیگر دستکاریاں تیار کی جانے لگیں۔ ان مصنوعات کی مارکیٹنگ کے لیے نینکا نے مختلف میلوں اور آن لائن پلیٹ فارم کو استعمال کیا ۔ جیسے جیسے آرڈرز میں اضافہ ہوا، نینکا نے کام کو دیہات کی دیگر خواتین کے ساتھ بانٹنا شروع کیا، جس سے انہیں اس وقت میں آمدن کا ایک ذریعہ مل گیا جب کاشکاری کا موسم نہیں ہوتا۔ نینکا کی راہنمائی میں اب تک 50 سے زائد خواتین جز وقتی ملازمت کر رہی ہیں ۔
آج، نینکاسمان کا اسٹوڈیو مختلف سکولز اور دستکاری کے شوقین افراد کو دوروں اور عملی تجربات کی دعوت دیتا ہے۔ اس کے تبتی طرز کے مہمان خانے میں، جو ثقافتی گوشہ انہوں نے تشکیل دیا ہے وہ ترقی کی منازل طے کر رہا ہے اور لوگوں کو اپنی جانب متوجہ کر رہاہے۔
















