مقامی وقت کے مطابق 4 نومبر کو، امریکی وفاقی حکومت کا "شٹ ڈاؤن" 35ویں روز میں داخل ہو گیا ، جو صدر ٹرمپ کے سابقہ دور صدارت میں "شٹ ڈاؤن" کے دورانیے کے مساوی ہے۔ سینیٹ کی جانب سے عارضی فنڈنگ بل کی چودہویں بار مخالفت کے بعد، یہ "شٹ ڈاؤن" مزید جاری رہے گا، جس سے ایک نیا ریکارڈ قائم ہوگا۔
اس "شٹ ڈاؤن" نے فضائی نقل و حمل، فوڈ ریلیف، پرائمری تعلیم، میڈیکل انشورنس سمیت امریکی عوام کے روزمرہ کے متعدد شعبوں کو شدید متاثر کیا ہے۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یہ "شٹ ڈاؤن" امریکہ میں سیاسی جماعتوں کے درمیان بڑھتے ہوئے اختلافات کو واضح کرتا ہے، جس کی بھاری قیمت امریکی عوام کو اپنے مفادات کے شدید نقصانات کے ساتھ ادا کرنی پڑ رہی ہے۔
ڈیموکریٹک اور ریپبلکن جماعتوں کے درمیان عارضی فنڈنگ بل پر اختلاف کی بنیادی وجہ میڈیکل انشورنس کے اخراجات ہیں۔ امریکہ کے "افیورڈیبل کیئر ایکٹ" کے تحت میڈیکل انشورنس کی 2026ء کے لیے رجسٹریشن یکم نومبر سے شروع ہوئی ہے۔ دونوں جماعتوں کے متعلقہ سرکاری سبسڈی پر متفق نہ ہونے کی وجہ سے انشورنس کمپنیوں کے سالانہ پریمیم میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق، سرکاری سبسڈی نہ ملنے کی صورت میں، ہر انشورڈ شخص کے سالانہ میڈیکل اخراجات میں 1,000 ڈالر کا اضافہ ہو سکتا ہے۔



