مقامی وقت کے مطابق 4 نومبر کو شائع ہونے والے ایک تازہ ترین سروے نتائج کے مطابق، امریکی عوام کی اکثریت کا خیال ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ کے لاگو کردہ بھاری محصولات نے عام شہریوں کے گھریلو مالی معاملات کو متاثر کیا ہے اور مہنگائی میں اضافے کا باعث بنے ہیں۔
سروے نتائج کے مطابق تقریباً ستر فیصد امریکیوں کا کہنا تھا کہ گزشتہ سال کے مقابلے میں ان کی خوراک اور روزمرہ کی اشیاء پر اخراجات میں اضافہ ہوا ہے۔ ساٹھ فیصد نے بتایا کہ ان کے بجلی اور پانی کے بلوں میں اضافہ ہوا ہے، جبکہ چالیس فیصد کا کہنا تھا کہ علاج معالجے، رہائش اور پٹرول کی لاگت میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ مجموعی طور پر 55 فیصد جواب دہندگان کا خیال تھا کہ محصولات کی یہ پالیسیاں ان کے گھریلو بجٹ پر منفی اثرات مرتب کر رہی ہیں۔
پارٹی وابستگی کے لحاظ سے، 96 فیصد ڈیموکریٹس، 72 فیصد آزاد، اور 29 فیصد ریپبلیکنز ٹرمپ انتظامیہ کے ٹیرف معاملے کو سنبھالنے کے طریقے سے متفق نہیں ہیں۔دریں اثنا، 60 فیصد سے زیادہ جواب دہندگان کا خیال تھا کہ محصولات نہ صرف امریکہ میں مہنگائی کو بڑھا رہے ہیں بلکہ امریکہ اور دوسرے متاثرہ ممالک کی معیشتوں کو بھی نقصان پہنچا رہے ہیں۔



