• صفحہ اول>>کاروبار

    بامبو مشرقی چین کے جیانگسی میں شہر کو ماحولیاتی اور اقتصادی فوائد فراہم کرتا ہے

    (پیپلز ڈیلی آن لائن)2025-12-08

    صوبہ جیانگ شی کی کاونٹی سوئیچھوان کے گاوں بائی شوئی  میں بانس کی نلکیوں میں لیس دار چاول  پکائے جا رہے ہیں۔ (تصویر انٹرویو  دینے والے کی جانب سے فراہم کی گئی ہے)

    صوبہ جیانگ شی کی کاونٹی سوئیچھوان کے گاوں بائی شوئی میں بانس کی نلکیوں میں لیس دار چاول پکائے جا رہے ہیں۔ (تصویر انٹرویو دینے والے کی جانب سے فراہم کی گئی ہے)

    8دسمبر(پیپلز ڈیلی آن لائن)بی جو ٹاون میں بانس کی کاشت کی روایت بہت پرانی ہے۔ یہاں کے ، جو 10,000 مو (666.7 ہیکٹر) سے زیادہ کے رقبے پر پھیلے ہوئےبانس کے موسو جنگلات ، ماضی میں بے حد معمولی منافع دیتے تھے، کیونکہ زیادہ تر بانس خام مال کے طور پر فروخت کیا جاتا تھا۔ لیکن آج صورت حال مختلف ہے

    لی چھن مئے یہاں کے باسی ہیں وہ کہتے ہیں کہ پہلے موسو بانس کے ایک ڈنٹھل سے صرف 10 یوان ($1.41) ملتے تھے لیکن اب، بانس سے بنی مصنوعات کی فروخت اور سیاحت کی ترقی کے ساتھ، یہاں کے لوگوں کی آمدن کئی گنا بڑھ گئی ہے۔

    صوبہ جیانگ شی کی کاونٹی سوئیچھوان کے گاوں بائی شوئی  میں بانس سے بنی روزمرہ استعمال کی اشیا  (تصویر انٹرویو  دینے والے کی جانب سے فراہم کی گئی ہے)

    صوبہ جیانگ شی کی کاونٹی سوئیچھوان کے گاوں بائی شوئی میں بانس سے بنی روزمرہ استعمال کی اشیا (تصویر انٹرویو دینے والے کی جانب سے فراہم کی گئی ہے)

    بی جو ٹاؤن میں موسو بیمبو کوآپریٹو کے سربراہ، لیانگ شنہوا، سیاحوں کو بانس کی ٹوکریاں بنانا سکھاتے ہیں.یہ کوآپریٹو بانس سے بنی 10 سے زائد اقسام کی اشیا تیار کرتا ہے ،جس سے 20 سے زیادہ مقامی گھرانوں کے لیے روزگار کے مواقع پیدا ہوتے ہیں، ہر گھرانے کو اوسطاً 50,000 یوان سالانہ سے زائد کی اضافی آمدن ہوتی ہے۔

    بانس اور سیاحت کے امتزاج سے ، بی جو نے بانس کی تھیم پر مبنی سیاحتی تجربہ تخلیق کیا ہے جہاں سیاح بانس سے متاثر ہو کر بنائے گئے کھانے کا لطف اٹھا سکتے ہیں، بانس تھیم والے لاجز میں رہ سکتے ہیں، بانس کی مصنوعات خرید سکتے ہیں اور بانس کے دستکاری میں اپنے ہاتھ کی مہارت بھی آزما سکتے ہیں۔

    صوبہ جیانگ شی کی کاونٹی سوئیچھوان کے گاوں بائی شوئی  میں بانس کے جنگل میں پیدل چلنے والوں کے لیے بنا راستہ    (تصویر انٹرویو  دینے والے کی جانب سے فراہم کی گئی ہے)

    صوبہ جیانگ شی کی کاونٹی سوئیچھوان کے گاوں بائی شوئی میں بانس کے جنگل میں پیدل چلنے والوں کے لیے بنا راستہ (تصویر انٹرویو دینے والے کی جانب سے فراہم کی گئی ہے)

    8دسمبر(پیپلز ڈیلی آن لائن)پچھلے سال، بی جو آنے واے سیاحوں کی تعداد 300,000 تھی اور سیاحتی آمدنی 5 ملین یوان سے زیادہ رہی ۔ چونکہ بانس کی صنعت اور سیاحت آپس میں منسلک ہو چکے ہیں اس لیے دیہاتی بھی اب بانس کاٹنے کی بجائے اسے محفوظ کرنے کی طرف منتقل ہو گئے ہیں۔ آج یہ جنگلات پہلے سے زیادہ گھنے اور سبز ہیں، جس کی وجہ سے بی جو کو "نیچرل آکسیجن بار" کہا جانے لگا ہے۔

    ویڈیوز

    زبان