30 اگست کی سہ پہر چین کے صدر مملکت شی جن پھنگ سے2025 شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہ اجلاس میں شرکت کے لئے چین میں موجود کمبوڈیا کے وزیر اعظم ہن مانیت نے ملاقات کی۔ شی جن پھنگ نے کہا کہ چین اور کمبوڈیا کو مضبوط دوستوں کی حیثیت سے طویل المیعاد نقطہ نظر اپنانا چاہئے اور دونوں ممالک کے رہنماؤں کی پرانی نسل کی جانب سے تشکیل دیے گئے چین۔ کمبوڈیا دوستی کے راستے پر غیر متزلزل طور پر عمل کرنا چاہئے۔ شی جن پھنگ نے اس بات پر زور دیا کہ چین کمبوڈیا کی آزادانہ ترقیاتی صلاحیتوں کو بڑھانے کے لئے چین۔کمبوڈیا بین الحکومتی رابطہ کمیٹی کے کردار کو بروئے کار لانے کا خواہاں ہے۔ دونوں فریقوں کو آن لائن جوا اور وائر فراڈ جیسے سرحد پار جرائم کے خلاف کریک ڈاؤن کرنا چاہئے اور دونوں ممالک کے عوام کی جان و مال کا تحفظ کرنا چاہئے۔
30 اگست کی سہ پہر چینی صدر شی جن پھنگ سے 2025 شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہ اجلاس اور جاپانی جارحیت کے خلاف چینی عوام کی مزاحمتی جنگ اور فسطائیت مخالف عالمی جنگ کی فتح کی 80 ویں سالگرہ کی تقریبات میں شرکت کے لئے چین کے شہر تھیان جن میں موجود میانمار کے قائم مقام صدر من آنگ ہلائینگ نے ملاقات کی۔
30 اگست کی سہ پہر چینی صدر شی جن پھنگ سے 2025 کے شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہ اجلاس میں شرکت کے لئےچین کے شہر تھیان جن میں موجود اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے ملاقات کی۔
27 تاریخ کی سہ پہر چینی وزارت تجارت کی خصوصی بریفنگ میں متعلقہ انچارج نے بتایا کہ حالیہ برسوں میں چین اور شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے درمیان سرمایہ کاری اور صنعتی تعاون میں مسلسل اضافہ ہوا ہے۔ اس وقت، چینی کاروباری ادارے دوسرے رکن ممالک میں 3،000 سے زیادہ کاروباری ادارے قائم کر چکے ہیں جو ہر سال اوسطاً 2 لاکھ سے زیادہ ملازمتیں پیدا کر رہے ہیں .