• صفحہ اول>>معاشرہ

    چین میں شادی کی حامی اصلاحات کے تحت شادی کے رجسٹریشن کے عمل کو مزید منظم کیا گیا

    (پیپلز ڈیلی آن لائن)2025-05-13
    چین میں شادی کی حامی اصلاحات کے تحت شادی کے رجسٹریشن کے عمل کو مزید منظم کیا گیا

    13 مئی2025 (پیپلز ڈیلی آن لائن ) 10مئی کو چین میں شادی کی رجسٹریشن کے نئے قواعد نافذ ہو ئے، جن کے تحت 1980 کی دہائی سے رائج جوڑے کے دونوں افراد کے "ہوکو" (گھرانے کی رجسٹریشن سرٹیفکیٹ) پیش کرنے کی سابقہ ضرورت ختم کر دی گئی ہے۔

    پالیسی پر نظر ثانی کی بنیاد پر، رجسٹریشن کرانے والوں کی تعداد میں متوقع اضافے کے پیشِ نظر، سویل افئیرز اتھارٹی نے نئی رجسٹریشن سروس قائم کی ہے جس کے تحت شادی کرنے والے جوڑوں کے لیے بنیادی طور پر شادی کی رجسٹریشن اور متعلقہ خدمات کو مزید آسان بنانے کے لئے بہتر سہولیات فراہم کی جائیں گی۔ بیجنگ کے نئے رجسٹریشن آفس کے اہلکار بیان ژہوئی کے مطابق، "نئے جوڑوں کے شناختی کارڈز اور تصاویر کی جانچ پڑتال، فارم بھرنے میں رہنمائی، اور قومی کمپیوٹر نیٹ ورک کے ذریعے معلومات کی تصدیق تک کا سارا عمل صرف دس منٹ میں مکمل ہو جاتا ہے۔"

    بیان ژہوئی نے کہا کہ یہ نیا قانون چین کی ان کئی پالیسیوں میں شامل ہے جو شادی اور بچوں کی پیدائش کو فروغ دینے، طریقہ کار آسان بنانے اور مراعات دینے کے لیے جاری کی گئی ہیں۔

    سویل افئیرز وزارت کے اعداد و شمار کے مطابق، چین میں اس سال کی پہلی سہ ماہی میں 18 لاکھ 10 ہزار شادیاں رجسٹر ہوئیں، جو 2024 کی اسی مدت کے مقابلے میں 8 فیصد کم ہیں۔

    مسلسل نو سال کی کمی کے بعد 2023 میں شادیوں کی تعداد میں عارضی اضافہ ہوا تھا۔ تاہم، نیچے کی طرف رجحان 2024 میں دوبارہ شروع ہوا اور رجسٹریشنز کی تعداد 1980 کے بعد اپنی کم ترین سطح پر آ گئی۔

    ہفتے کے روز بیجنگ میں تقریباً 1700 جوڑوں نے شادی رجسٹر کروائی، جن میں سے 900 جوڑے بیجنگ کے مستقل رہائشی نہیں ہیں۔

    چین کے متعدد صوبوں اور شہروں نے شادی اور شرح پیدائش کو بڑھانے کے لیے سرکاری پیچیدگیوں کو کم کرنے سے زیادہ کام کیا ہے۔ اس سال مارچ میں ژجیانگ صوبے کی حکومت نے مقامی حکام کو ہدایت کی کہ وہ شادی اور شرح پیدائش کی حامی پالیسیوں کو بہتر بنائیں، جن میں نئے جوڑوں کو شادی کے تحفے کے طور پر نقدی لفافے یا کھپت کے واؤچر کی شکل میں نقد ادائیگی جیسے اقدامات شامل ہیں۔

    شینیانگ سویل افئیرز بیورو سے تعلق رکھنے والے یان یان نے شنہوا نیوز کو بتایا کہ 22 مئی کو حکومتی سرپرستی میں 52 جوڑوں کی ایک اجتماعی شادی کا اہتمام کیا جا رہا ہے، جس کی تقریب تاریخی شینیانگ پیلس میوزیم میں منعقد ہوگی۔

    یان نے کہا، "اجتماعی شادی کے ذریعے ہم روایتی رسم و رواج میں کفایت شعاری کے جدید رجحان کو شامل کرتے ہوئے شادی کے نئے طریقوں کو فروغ دے رہے ہیں۔"

    اگرچہ شادی قانونی طور پر فریقین کے خودمختارانہ فیصلے پر منحصر ہے، لیکن چینی شادی کی روایات میں والدین کی منظوری کو ثقافتی اہمیت حاصل ہے۔ ان نوجوان بالغوں کے لیے جن کی گھریلو رجسٹریشن ان کے والدین کے ساتھ منسلک ہو (خواہ وہ کہیں اور رہتے اور کام کرتے ہوں), پچھلے ضابطوں کے مطابق انہیں شادی کی رجسٹریشن مکمل کرنے کے لیے خاندان کا ہوکو کتابچہ لازمی طور پر پیش کرنا پڑتا تھا۔ اس کا مطلب یہ تھا کہ شادی کے اندراج کے لیے والدین کی آگاہی اور رضامندی ضروری تھی۔

    شادی اور خاندانی مشیر وانگ جون نے کہا کہ رجسٹریشن اصلاحات کے بعد ہوکو کتابچہ کی لازمی شرط ختم ہو گئی ہے، جس سے افراد کو شادی کے فیصلوں میں مکمل خودمختاری مل گئی ہے۔

    دس سال سے زیادہ عرصے سے ازدواجی مشیر کے طور پر کام کرنے والی وانگ اب ضلع ژچینگ کے شادی رجسٹریشن سروس سنٹر میں رضاکارانہ طور پر خدمات انجام دے رہی ہیں۔ "والدین کی رائے روایتی طور پر اپنے بچوں کو 'صحیح' شریک حیات کا انتخاب کرنے اور ازدواجی زندگی میں مستقبل کے خطرات سے بچنے میں مدد کرنے کے لیے مستند سمجھی جاتی ہے۔ آج کل زیادہ تر نوجوان کاؤنسلنگ کے ذریعے مدد لینے کو ترجیح دیتے ہیں،" وانگ نے کہا۔

    تاہم، انہوں نے خبردار کیا کہ اس نئے قانون کے تحت جذباتی فیصلوں پر مبنی "فلیش شادی" اور طلاق کے امکانات بڑھ سکتے ہیں، خاص طور پر ان نوجوانوں میں جو گہرے تعلقات اور خاندانی مسائل سے نمٹنے کا تجربہ نہیں رکھتے۔

    چین کے شادی رجسٹریشن دفاتر شادی اور طلاق کے مسائل سے متعلق مشاورت کے لیے وانگ جیسے کئی رضاکاروں کو بھرتی کر رہے ہیں۔ آن لائن سرچ انجن بائیڈو نے MFC (میرایج فیملی کاؤنسلر) کا ملک کے نئے پیشوں میں اندراج کے بعد MFCکو تلاش کا ہیش ٹیگ بنا دیا ہے۔

    ویڈیوز

    زبان