16جون 2025 (پیپلز ڈیلی آن لائن) چائنیز سائنس اکیڈمی کے تحت چانگچن انسٹی ٹیوٹ آف ایپلائیڈ کیمسٹری کے زیرانتظام چانگ چیانگ کی سربراہی میں ایک تحقیقاتی ٹیم نے کامیابی کے ساتھ آن لائن تجزیے کے لیے ، پہننے کے قابل پسینے کے سینسر پیچ تیار کرلیا ہے جو پارکنسن کی بیماری سے متعلق متعدد بایومارکرز کی جانچ کرتا ہے۔
یہ تحقیق بین الاقوامی جریدے "ایڈوانسڈ میٹریلز" میں شائع ہوئی۔ یہ نظام پسینے میں بایومارکرز کی رئیل ٹائم میں شناخت کی سہولت دیتا ہے، جو بیماری کے بڑھاو میں خلل اندازی اور متحرک نگرانی کو ممکن بناتا ہے۔ یہ پارکنسن کے مریضوں کے لیے علاج کے "قیمتی دور" کے دوران ابتدائی مداخلت کے نئے امکانات فراہم کرتا ہے۔
پارکنسن کی بیماری کی ابتدائی مراحل میں شناخت کرنا مشکل ہے۔ بیماری کی علامات جیسے لرزش اور سست حرکت کئی سالوں بعد نیورونز کی ابتدائی تنزلی کے بعد ظاہر ہو سکتی ہیں۔ موجودہ وقت میں کوئی علاج نہ ہونے کی وجہ سے، مریض بنیادی طور پر طویل مدتی ادویہ پر انحصار کرتے ہیں۔ اس لیے، ابتدائی تشخیص اور پیش گوئی پارکنسن کی بیماری کے علاج میں انتہائی اہم کردار ادا کرتی ہے۔
ٹیم کو اس نظام کی تیاری میں تین سال کا وقت لگا ہے۔ ٹیم کے سربراہ چانگ چیانگ کا کہنا ہے کہ یہ صرف ایک بینڈ ایڈ کے سائز کا ہے، لیکن اس میں ایک 'مائیکرو ڈیٹیکٹر' شامل ہے جو ہم نے خود تیار کیا ہے۔ یہ جسم کے لیے ایک مترجم نصب کرنے کی طرح ہے، جو پسینے میں موجود حیاتیاتی سگنلز کو صارف دوست معلومات میں تبدیل کرتا ہے جسے مریض سمجھ سکتے ہیں۔ اس نظام سے پارکنسن سے متعلق بایومارکرز جیسے ایل-ڈوپا، اسکوربک ایسڈ، اور گلوکوز کو مانیٹر کیا جا سکتا ہے اور پارکنسن کے مریضوں کو خون نکالنے یا انجیکشن لگوانے کی ضرورت نہیں پڑتی ہے۔یہ نظام ٹھہرے ہوئے پسینے کو جمع کرنے کے لیے ایک بایومیمیٹک مائیکروفلویڈک ماڈیول، بایومارکر کی شناخت کے لیے ایک جدید الیکٹرو کیمیکل سینسنگ پلیٹ فارم، ڈیٹا ہینڈلنگ کے لیے آن سائٹ سگنل پروسیسنگ سرکٹری اور رئیل ٹائم کے ڈیٹا وژیولائزیشن کے لیے سافٹ ویئر کو حسب ضرورت یکجا کرتا ہے۔
چانگ چیانگ کے مطابق روایتی ٹیسٹنگ کے مقابلے میں، لچکدار سینسر پیچ متعدد تکنیکی چیلنجز پر قابو پاتا ہے۔ مثال کے طور پر، اس کی پسینے کوجمع کرنے والی خودکار چپ جسمانی سرگرمی کے دوران بھی مستحکم نمونہ سازی کو یقینی بناتا ہےاور اس کے لچکدار سینسنگ الیکٹروڈز متعدد بایومارکرز کی بیک وقت جانچ کی سہولت دیتے ہیں۔ ڈیٹا پروسیسنگ ماڈیول وائرلیس طور پر سینسنگ ڈیٹا کو خارج کرتا ہے اور مانیٹرنگ کے نتائج کو حقیقی وقت میں دکھاتا ہے۔یہ استعمال میں اتنا آسان ہے جتنا گھڑی پہننا۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ مستقبل میں، پارکنسن کے خطرے میں مبتلا افراد صحت کی نگرانی کے اس نظام تک رسائی حاصل کر سکیں گے۔یہ پارکنسن کی بیماری کی ابتدائی تشخیص اور پیش گوئی کے لیے اہم تکنیکی مدد فراہم کرے گا۔