16جون 2025 (پیپلز ڈیلی آن لائن) جی ہاں ، یہ سرخی بالکل درست ہے ۔ چین کی ویزا فری پالیسی نے غیر ملکی سیاحوں میں سفر اور خریداری کا ایک نیا رحجان پیدا کیا ہے, جس کی وجہ سے زیادہ سے زیادہ لوگ بین الاقوامی سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر چین کادورہ کرنے کے حوالے سے مشورے طلب کرتے ہیں. ان میں سے سب سے زیادہ ملنے والا مشورہ یہ ہے کہ "ایک خالی سوٹ کیس ضرور لائیں!"
جنوبی چین کے صوبہ گوانگ ڈونگ کا شہر شینزین، ملک کے سب سے متحرک اور جدید ترین شہروں میں سے ایک ہے۔ "ٹیک ہب" مانا جانے والا یہ شہر بین الاقوامی سیاحوں میں بے حد مقبول ہے وہ سیاح جو سیاحت اور خریداری خاص طور پر جدید ٹیک گیجٹس کی خریداری ، دونوں سے بیک وقت مستفید ہونا چاہتے ہیں ان کی تو یہ ترجیح ہے۔
شینزین کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر، لاتعداد مسافروں کو چینی مصنوعات سے بھرے بیگ اٹھائے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ ان میں ڈرون، ٹیبلٹس، مصنوعی ذہانت سے لیس سمارٹ چشمےاور پورٹیبل اے آئی مترجم کی مانگ سب سے زیادہ ہے۔ یہ ہینڈ ہیلڈ ڈیوائسز سیاحوں کے لیے بے حد فائدہ مند ہیں کیونکہ یہ چینیوں کے ساتھ بات چیت کرنے کے لیے مختلف زبانوں میں ترجمے کی سہولت فراہم کرتی ہیں جس سے غیر ملکی افراد کے لیے مقامی بازاروں میں خریداری کرنا اور بھاو تاو کرنا آسان ہو جاتا ہے ۔
دنیا کی سب سے بڑی الیکٹرانکس مارکیٹس میں سے ایک ، شینزین کی ہوا چیانگ بے مارکیٹ ہے جو خریداری کے عروج کے دنوں سے بھرپور فائدہ اٹھاتی ہے۔ یہ مارکیٹ غیر ملکی سیاحوں کی فہرست میں لازمی شامل ہوتی ہے۔ 2025 کے آغاز سے ہی، ہوا چیانگ بے میں غیر ملکی سیاحوں کی تعداد میں 50 فیصد سے زیادہ اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اور یہاں یومیہ 7,000 سے زائد غیرملکی سیاح آتے ہیں۔ یہاں فراہم کردہ سہولیات کے باعث لوگوں کے لیے یہاں سے خریداری کرنا ایک خوشگوار تجربہ ہوتا ہے ، لوگ اوپر ی منزل کی دکانوں سے خریداری کرتے ہیں اور خریدا ہوا سامان نچلی منزل پر بھیجتے ہیں جہاں پر انہیں کرنسی کے تبادلے، ٹیکس کی واپسی اور بین الاقوامی نقل و حمل جیسی خدمات با آسانی دستیاب ہوتی ہیں۔جب کہ کچھ صورتوں میں تو خریداروں کو ٹیکس واپسی پر 10 فیصد کی چھوٹ کی سہولت بھی ملتی ہے۔ یہ مارکیٹ صرف اسی لیے پر کشش نہیں ہے کہ یہاں بہترین اشیا سستی ملتی ہیں بلکہ اس مارکیٹ میں اشیاء کی غیر معمولی ورائٹی ملتی ہے اور یہاں ہر قیمت کی اشیاء دستیاب ہیں۔غیر ملکی سیاحوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کو مدنظر رکھتے ہوئے، ہوا چیانگ بے میں رضاکاروں کی ایک مخصوص ٹیم بھی تشکیل دی گئی ہے ۔
چین اپنی ویزا فری پالیسی کو وسعت دینے اور مقامی سیاحت کو بڑھانے کے لیے مسلسل کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے۔ یکم جون 2025 سے، چین نے برازیل، ارجنٹائن، چلی، پیرو اور یوراگوئے کے شہریوں کے لیے یکطرفہ ویزا فری داخلے کی آزمائشی پالیسی کا نفاذ کیا ہے ۔اب ان ممالک کے شہری کاروبار، سیاحت، خاندان اور دوستوں سے ملنے، ثقافتی تبادلے اور ٹرانزٹ کے لیے 30 دن تک ویزے کے بغیر چین میں داخل ہو سکتے ہیں۔یہ پہلی بار ہے کہ جب چین نے لاطینی امریکا اور کیریبین ممالک کو ویزا فری داخلے کی سہولت فراہم کی ہے، جس سے یکطرفہ ویزا فری داخلے کے لیے اہل ممالک کی تعداد 43 ہو گئی ہے۔