30اکتوبر (پیپلز ڈیلی آن لائن)گزشتہ دنوں چھنگ دو کی الیکٹرانک سائنس اینڈ ٹیکنالوجی یونیورسٹی آف چائنا میں، بورڈنگ تعلیم اور سطح مرتفع کی ترقی کے موضوع پر ایک بین الاقوامی علمی سیمینار منعقد ہوا جس میں چین، امریکا، برطانیہ اور کینیڈا سمیت مختلف ممالک کے ماہرین اور سکالرز شریک ہوئے۔ ماہرین کا کہنا تھا کہ چین میں بورڈنگ سکول کا نظام، سطح مرتفع کے بلند و بالا علاقوں میں تعلیمی مساوات اور اعلیٰ معیار کی ترقی میں اہم کردار ادا کر رہا ہے، جو بین الاقوامی برادری کے لیے قابل قدر فہم مہیا کرتا ہے۔
تبت کے بورڈنگ سکولز نے ایک تعلیمی ماڈل کے طور پر ترقی کی ہے جس میں قومیتی ثقافت کا احترام بھی ہے اور جو اس علاقے کے منفرد جغرافیائی حالات کے مطابق بھی ہیں۔ چائنا تبتولوجی ریسرچ سینٹر کے محقق جالو کا کہنا ہے کہ ریاست کی بھرپور مدد سے یہ سکولز تعلیمی معیار اور مساوات کو بڑھانے کا ایک اہم ذریعہ بن چکے ہیں۔
ماہرین کی رائے میں بورڈنگ تعلیم نہ صرف رسائی اور تدریسی معیار کو بہتر بنا رہی ہے بلکہ مختلف قومیتی گروہوں کے مابین تعامل اور انضمام کو بھی فروغ دے رہی ہے۔
چینی صنعتی تعاون کی ترویج کی بین الاقوامی کمیٹی کے صدر مائیکل ایلن کروک نے تبت کے بورڈنگ سکولز کا دورہ کیا اور انہوں اس بات کا بذات خود مشاہدہ کیا کہ ان سکولز میں طلبہ کو فراہم کردہ رہائش گاہوں کا معیار اچھا ہے اور مختلف قومیتی گروہوں کے طلبہ کا ایک ہی جگہ پر تعلیم حاصل کرنا باہمی سمجھ بوجھ کو فروغ دے رہاہے۔ان کا کہنا ہے کہ اپنے دورے میں انہوں نے پانچویں جماعت کے تبتی اور ہان قومیت سے تعلق رکھنے والے طلبہ کو ایک ساتھ پڑھتے ہوئے، مل کر گاتے اور رقص کرتے دیکھا۔مائیکل کروک نے ان بچوں کو تبتی زبان کی کلاس لیتے بھی سنا اور ان کاماننا ہے کہ یہ بورڈنگ سکول ثقافت کو تباہ نہیں بلکہ محفوظ کر رہے ہیں ۔
ان بورڈنگ سکولز کا مغربی بورڈنگ سکولز سے تقابل کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مغربی ممالک میں بورڈنگ اسکول اکثر اعلیٰ یا امیر خاندانوں کو خدمات فراہم کرتے ہیں لیکن چین کا ریاستی بورڈنگ سکول کا نظام بنیادی طور پر عام گھرانوں کے لیے خدمات مہیا کر رہا ہے ، جس میں حکومت کی جانب سے بڑے پیمانے پر سبسڈی فراہم کی جاتی ہے تاکہ دور دراز علاقوں کے بچے بھی معیاری تعلیم حاصل کر سکیں۔
سینٹر فار چائنا اینڈ گلوبلائزیشن کے ماریو یوجین کاوولو کا کہنا تھا کہ چین کے خاص طور پر دور دراز کے دیہی علاقوں میں یہ بورڈنگ سکولز نہ صرف تعلیم فراہم کرتے ہیں بلکہ رہائش، خوراک، رہنمائی اور استحکام بھی فراہم کرتے ہیں، جو کہ سیکھنے کے ایک زیادہ موثر اور منظم ماحول کی تشکیل میں معاون ہوتا ہے اور آگے چل کر تعلیمی کامیابی میں بھی مددگار بنتا ہے۔




